ایڈنبرگ (این این آئی)ایڈنبرگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ درمیانی عمر کے افراد جو اپنا زیادہ وقت دفتر میں بیٹھ کر گزارتے ہیں، ان میں کینسر، ذیابیطس ٹائپ ٹو، خون کی شریانوں کے مسائل (امراض قلب یا فالج) اور جلد موت کا خطرہ جسمانی طور پر متحرک افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق کے دوران لگ بھگ پندرہ ہزار کے قریب افراد کے دن بھر کے معمولات کا جائزہ لیا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ دن بھر میں سات گھنٹے سے زائد وقت بیٹھ کر گزارنا کینسر سمیت دیگر جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے ٗچاہے وہ لوگ دیگر اوقات میں
جسمانی طور پر زیادہ متحرک ہی کیوں نہ ہو۔تحقیق میں بتایا گیا کہ اوسطاً درمیانی عمر کے افراد دن بھر میں آٹھ گھنٹے تک اپنا وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں جس کی بڑی وجہ دفتر میں سست طرز زندگی کو اختیار کرنا ہے۔محققین کے مطابق دنیا بھر میں آبادی کا بڑا حصہ خطرناک حد تک سست طرز زندگی کا عادی ہوچکا ہے ٗدفاتر سے ہٹ کر بھی گھر میں ٹیلیویژن کے سامنے بیٹھے رہنا لوگوں کو دلپسند مشغلہ بن چکا ہے جو مختلف امراض کی وجہ بنتا ہے۔انہوں نے مشورہ دیا کہ دفاتر میں اپنی عادات میں تبدیلی لانا کینسر سمیت مختلف امراض سے تحفظ میں مدد دے سکتا ہے۔