لاہور(نیوز ڈیسک)بھارت کی شکست پرپاکستان کے سابق فاسٹ باﺅلر اور بھارتی ٹی وی چینل کے تجزیہ نگار شعیب اخترنے کہاہے کہ نئی بال کیساتھ بھارتی باﺅلر ز نے اچھی کارکردگی دکھائی لیکن گیند پرانی ہونے کے ساتھ ساتھ باﺅلرز کی کارکردگی ابتر ہوتی چلی گئی ، بلے باز بھی اپنی وکٹیں گنواتے چلے گئے ، بھارتی باﺅلرز کو ریورس سوئنگ سیکھنی چاہیے ۔
اپنے انٹرویومیں سابق فاسٹ باﺅلر کاکہناتھاکہ بھارت کی باﺅلنگ بہت ناقص تھی ، نئی بال کیساتھ ابتدائی طورپروکٹیں لیں اور نسبتاًدرمیانی اوورز میں بھی اچھا کھیل رہے تھے لیکن آخر ی اوورزمیں کارکردگی ناقص رہی ، آسٹریلیا نے بیالیس اوور میں 240سے زائد سکور کرلیے تھے اور وہاں بھارت کو اُنہیں روکناچاہیے تھا لیکن ناکام رہے ۔ شعیب اختر کاکہناتھاکہ جب بال واپس مڑرہی تھی(یعنی ریورس سوئنگ کررہی تھی) تو بھارتی باﺅلر ز کو فاصلہ بڑھادیناچاہیے تھا،بے شک وہ شارٹ پچ ڈلیوریز پر باﺅلنگ کرارہے تھے ، باﺅلرز کے رن اپ کی لمبائی مناسب نہیں تھی جس کی وجہ سے رنز بڑھتے رہے ، جب بال نے واپس مڑناشروع کیا تو چارسے پانچ ڈگری کی سوئنگ کرنی چاہیے تھی اور اِسی خفیہ ہتھیار سے قابو پایا جاسکتاتھا۔ اُن کاکہناتھاکہ بھارتی باﺅلرز کو ریورس سوئنگ سیکھنی چاہیے ، اُنہوں نے آخری آٹھ اوورزمیں بے تہاشارنز دیئے جو کہ روکے جاسکتے تھے ۔
شعیب اختر کاکہناتھاکہ بھارتی بلے باز بھی ناکام رہے ، بلے بازوں اپنی وکٹیں گنواتے رہے ، رنز اتنے زیادہ نہیں تھے ، 300یا315رنز کا تعاقب کرتے ٹیموں کو دیکھتے آئے ہیں ۔ اُن کاکہناتھاکہ بنیادی وجہ کھلاڑیوں کا غصہ تھا جس پر کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے ، اُنہوں نے صورتحال کے مطابق بیٹنگ کی
بال پرانی ہونے کیساتھ ساتھ بھارتی باﺅلرز کی کارکردگی بھی ابترہوتی چلی گئی
27
مارچ 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں