لندن (آئی این پی)قومی کر کٹ ٹیم کے نوجوان آل راؤنڈر فہیم اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے طویل عرصے تک کھیلنا چاہتا ہوں،کوشش ہوتی ہے بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں شعبوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرؤں،اپنے ایک انٹرویو میں نواجان آل راؤنڈر نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے کھیلنا ان کی دیرینہ خواہش کی تکمیل ہے۔میں جب دوسرے کرکٹرز کو کھیلتا دیکھتا تھا تو میرے دل میں بھی یہی خواہش ہوتی تھی
کہ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کروں اور اللہ نے یہ خواہش پوری کر دی ہے لیکن یہ ابھی ابتدا ہے کیونکہ میں طویل عرصے تک پاکستان کی طرف سے کھیلنا چاہتا ہوں۔جو صورتحال تھی اس میں یہی سوچ رہا تھا کہ ایک اچھی پارٹنرشپ ہمیں میچ جتوادے گی۔ میں اعتماد سے کھیل رہا تھا اور جب آپ کے ایک دو شاٹس اچھے لگ جاتے ہیں تو آپ پر سے دبا ؤدور ہو جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے میں رن آؤٹ ہو گیا جس کا مجھے بہت افسوس رہے گا لیکن خوشی اس بات کی تھی کہ ہم میچ جیت گئے۔آپ ایک اچھے بیٹسمین ہیں یا اچھے بولر؟ اس سوال پر فہیم اشرف نے بڑی سادگی سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ تو انہیں بھی نہیں معلوم۔جب میں انڈر 19 کرکٹ کھیلتا تھا تو بہترین بیٹسمین رہا تھا اس کے بعد اپنے پہلے ہی فرسٹ کلاس میچ میں سنچری بنائی تھی۔ جبکہ اس سال میں نے ڈپارٹمنٹل ون ڈے کپ میں حبیب بینک کی طرف سے کھیلتے ہوئے سب سے زیادہ 19 وکٹیں حاصل کیں۔ دراصل میری کوشش ہوتی ہے کہ دونوں شعبوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں۔فہیم اشرف کا تعلق قصور سے ہے جہاں انھوں نے انڈر 19 کرکٹ کھیلی اور پھر فیصل آباد ریجن کی طرف سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی ادارتی کرکٹ میں وہ حبیب بینک کی نمائندگی کرتے ہیں۔میرے کلب کے شکیل شاہ صاحب نے میری ہر ممکن حوصلہ افزائی کی۔ گھر والے مجھے کھیلنے نہیں دیتے تھے
لیکن شاہ صاحب نے میرے والد سے کہا کہ فہیم میں ٹیلنٹ ہے اسے نہ روکیں۔ ان کے علاوہ میری کرکٹ میں انڈر نائنٹین کے کوچ تنویر شوکت کا کردار بھی بہت اہم رہا ہے۔