اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

ایران میں گرفتار سنی کارکنوں کی اجتماعی پھانسی کا خدشہ

datetime 13  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(این این آئی)انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے ایرانی پولیس اور انٹیلی جنس حکام کے ہاتھوں اہل سنت مسلک کے پیروکار 80 شہریوں کی گرفتاری اور انہیں دوران حراست اذیتیں دینے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان تنظیموں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایرانی رجیم گرفتار کیے گئے مشتبہ سنی شہریوں کو اجتماعی پھانسی دے سکتی ہے۔ ایرانی ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے تہران میں آیت اللہ خمینی

کے مزار اور پارلیمنٹ کے باہر ہونے والے دھماکوں میں ملوث ہونے کے شبے میں 80 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ یہ تمام افراد اہل سنت مسلک سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی جس کے بعد ایرانی پولیس نے ملک بھر میں اہل سنت مسلک کے پیروکاروں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے گذشتہ روز اپنے بیان میں بتایا کہ سات جون کو ایران میں ہونے والے دھماکوں کے بعد پولیس نے ملک بھر میں وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔ بیان میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے شہریوں کو اجتماعی طور پر موت کے گھاٹ اتار دیا جائے گا۔انسانی حقوق کی تنظیم نے حراست میں لیے گئے شہریوں پر اقبال جرم کے لیے تشدد کے ہولناک حربوں کے استعمال سے متعلق بھی خبردار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردی کے شبے میں حراست میں لیے گئے تمام افراد کے خلاف کھلی عدالتوں میں شفاف طریقے سے مقدمات چلائے جائیں۔ دہشت گرد تنظیموں اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد اور ثبوتوں کے بعد ہی ملزمان کو سزا دی جائے۔یاد رہے کہ ایران میں اہل سنت مسلک سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو بے بنیاد الزامات کے تحت اجتماعی پھانسی دیے جانے کے واقعات اکثر پیش آتے ہیں۔ گذشہ برس اگست میں 25 سنی کارکنوں کو محض چند منٹ کے

نمائشی ٹرائل کے بعد انقلاب عدالتوں سے سزائے موت دلوائی گئی تھی، جنہیں بعد ازاں اجتماعی طور پر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…