بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

ایران میں گرفتار سنی کارکنوں کی اجتماعی پھانسی کا خدشہ

datetime 13  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(این این آئی)انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے ایرانی پولیس اور انٹیلی جنس حکام کے ہاتھوں اہل سنت مسلک کے پیروکار 80 شہریوں کی گرفتاری اور انہیں دوران حراست اذیتیں دینے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان تنظیموں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایرانی رجیم گرفتار کیے گئے مشتبہ سنی شہریوں کو اجتماعی پھانسی دے سکتی ہے۔ ایرانی ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے تہران میں آیت اللہ خمینی

کے مزار اور پارلیمنٹ کے باہر ہونے والے دھماکوں میں ملوث ہونے کے شبے میں 80 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ یہ تمام افراد اہل سنت مسلک سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی جس کے بعد ایرانی پولیس نے ملک بھر میں اہل سنت مسلک کے پیروکاروں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے گذشتہ روز اپنے بیان میں بتایا کہ سات جون کو ایران میں ہونے والے دھماکوں کے بعد پولیس نے ملک بھر میں وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔ بیان میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے شہریوں کو اجتماعی طور پر موت کے گھاٹ اتار دیا جائے گا۔انسانی حقوق کی تنظیم نے حراست میں لیے گئے شہریوں پر اقبال جرم کے لیے تشدد کے ہولناک حربوں کے استعمال سے متعلق بھی خبردار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشت گردی کے شبے میں حراست میں لیے گئے تمام افراد کے خلاف کھلی عدالتوں میں شفاف طریقے سے مقدمات چلائے جائیں۔ دہشت گرد تنظیموں اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد اور ثبوتوں کے بعد ہی ملزمان کو سزا دی جائے۔یاد رہے کہ ایران میں اہل سنت مسلک سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو بے بنیاد الزامات کے تحت اجتماعی پھانسی دیے جانے کے واقعات اکثر پیش آتے ہیں۔ گذشہ برس اگست میں 25 سنی کارکنوں کو محض چند منٹ کے

نمائشی ٹرائل کے بعد انقلاب عدالتوں سے سزائے موت دلوائی گئی تھی، جنہیں بعد ازاں اجتماعی طور پر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…