ممبئی (این این آئی)بھارت میں ابھی اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ کی مختصر لباس کی تصویر پر شور جاری ہے تھا کہ دپیکا پڈوکون کی تصویر بھی منظر عام پر آگئی۔خوبرو اداکارہ دپیکا پڈوکون کی حالیہ تصویر جو انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی دراصل اس فوٹوشوٹ کا حصہ ہے، جو انہوں نے حال ہی میں فیشن میگزین ’میکسم‘ کے لیے کروایا تھا۔دپیکا پڈوکون ’میکسم‘ کی 2017 کی 100 پرکشش خواتین کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئیں،
جس پر رواں ماہ جون کے بھارتی شمارے کے سرورق پر ان کی تصویر شائع کی گئی۔دپیکا پڈوکون نے فیشن میگزین کے لیے سرورق پر شائع تصویر سمیت دیگر تصاویر بھی کھنچوائیں، جن میں سے ایک انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی۔دپیکا پڈوکون اس تصویر میں سفید رنگ کے مختصر کپڑوں میں نظر آ رہی ہیں، جب کہ وہ ایک صوفے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔انتہائی مختصر لباس اور صوفے پر بیٹھ کر تصویر کھچوانے کے انداز پر لوگوں نے برا منایا، اور اداکارہ کے اس قدم کو شرمناک قرار دیا۔اداکارہ کی جانب سے اس تصویر کوشیئر کیے جانے کے بعد کئی لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ہندوستانی روایات اور تہذیب یاد دلائی۔دپیکا پڈوکون کی اس تصویر کو انسٹاگرام پر 6 لاکھ سے زائد افراد نے لائیک کیا، جب کہ اس تصویر کو فیس بک اور ٹوئٹر سمیت دیگر سوشل سائٹس پر بھی شیئر کرکے دپیکا پڈوکون کے خلاف احتجاج کیا گیا۔یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ دپیکا پڈوکون کو ان کی تصاویر اور فیشن کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہو، اس سے پہلے بھی بھارتی اخبارات نے اداکارہ کی ایسی ہی تصویر شائع کی تھی۔
اس تصویر کو قومی سطح کی اخبارات میں شائع کیے جانے کے بعد اداکارہ نے ہندوستانی میڈیا کو کھری کھری سناتے ہوئے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا کہ ’ہاں وہ عورت ہیں، ان میں دوسروں کو کیا مسئلہ ہے۔خیال رہے کہ قبل ازیں بھی بھارتی مسلمان اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ کو انسٹاگرام پر مختصر لباس میں اپنی تصویر شیئر کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔اس سے پہلے بھی دیگر اداکاراؤں کو لباس اور فیشن کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔