اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت نے بجٹ 2017.18میں جہاں کئی شعبوں کی ترقی کےلئے فنڈزمختص کئے ہیں وہیں پرجنگلی حیات کی پرورش اوران کی نسل بڑھانے کےلئے بھی اقدامات اٹھانے کےلئے فنڈزجاری کرنے کااعلان کیاہے ۔وفاقی حکومت نے نئے مالی بجٹ میں شتر مرغ پالنے اور اسکی نسل باہر سے منگوانے پر سبسڈی (اعانہ )کے علاوہ قر ض جاری کرنے کا اعلان کیا ہےتاکہ ملک میں
شتر مرغ کے فارم بنانے کا رجحان پیدا ہو۔شتر مرغ کی نسل بڑھانے کے پیچھے حکومت کا مقصد یہ ہےکہ شترملک کاگوشت ملک میں ہی استعمال کیاجائے تاکہ دوسرے جانوروں کوگوشت کےلئے حلال کرنے کی شرح میں کمی آئے اورلائیوسٹاک کاشعبہ ترقی کرے جبکہ شترمرغ کے انڈے جوکہ دنیابھرباالخصوص عرب ریاستوں میں زیادہ کھائے جاتے ہیں ان کی درآمدبڑھائی جائے تاکہ زرمبادلہ کے ذخائربڑھ سکیں ۔دنیابھرمیں شترمرغ کوکھانے کے علاوہ اس کی کھال ،انڈوں اورچربی کومختلف امراض کےلئے دواکے طورپربھی استعمال میں لایاجاتاہے جبکہ یورپ اورافریقہ ممالک میں توشترمرغ کی پیداوارکوزیادہ سے زیادہ کرنے کےلئے اس کی پیدائش اورنسل کشی کےلئے باقاعدہ طورپرصنعت کادرجہ دیاگیاہے ۔پاکستان میں بھی شترمرغ کاگوشت فروخت کیاجارہاہے لیکن اس کی پیداوارکم ہونے سے شترمرغ کے گوشت کی قیمت عام آدمی کی پہنچ سے دورہے ،یہ بھی اطلاعات ہیں کہ لاہورمیں شترمرغ کاگوشت فروخت کیاجارہاہے لیکن اس کے گوشت کی قیمت فی کلوتقریبا15سوروپے ہے جبکہ ایک تواناشترمرغ سے ایک سوکلوگوشت حاصل ہوتاہے ،شترمرغ کے گوشت کی ناقابل یقین خصوصیات کی وجہ سے حکومت نے بھی اسکی ملکی سطح پراسکی زیادہ پیداوارکےلئے بجٹ میں خصوصی اہمیت دی ہے جبکہ ماہرین کاکہناہے کہ شتر مرغ کا گوشت مرغ اور
بکرے گائے کے گوشت سے زیادہ بہتر ین ہے اوراس کاذائقہ بھی بہت ہی اعلی قسم کاہے ،اسی طرح شترمرغ کے انڈے کااملیٹ کھانے اوراس کے انڈوں کاحلوہ کھانے سے انسان کی جنسی قوت میں اضافہ ہوتاہے جبکہ اس جانورکے گوشت سے ادویات بھی تیارکی جاتی ہیں ۔ماہرین کے مطابق شترمرغ کے انڈے میں وٹامنزبی 12کی مقدارسب سے زیادہ پائی جاتی ہے جودماغ کی بیماریوں اورانسانی جسم کے دیگراہم اعضاجن میں پٹھے بھی شامل ہیں ان کوشترمرغ کے انڈے کھانے سے مضبوط بنایاجاسکتاہے جبکہ ڈپریشن کے مریضوں کےلئے اس کے انڈے نہایت ہی بہت دواہیں کیونکہ اس کے انڈوں میں موجود میگنیشم اور آئرن کی مقدار زیادہ ہونے سے مردانہ ہارمونز کو تقویت ملتی ہے،اس کا گوشت کھانے سے کولیسٹرول کم بنتاہے ،فیٹ اور کیلوریز بھی مرغ اور گائے کے گوشت سے کم ہوتی ہیں ۔البتہ اس میں آئرن اور پروٹین زیادہ ہوتی ہے۔ شترمرغ کے گوشت میں پی ایچ لیول آئیڈل ہوتاہے جس کی وجہ سے انسانی جسم میں کئی خطرناک بیکٹریامرجاتے ہیں اورنئے پیدابھی نہیں ہوتے
جبکہ دل کے مریضوں کےلئے شترمرغ کاگوشت نہایت ہی اہم خصوصیات کاحامل ہے اوردنیابھرمیں دل کے مریضوں کواس کے استعمال کاکہاجاتاہے کیونکہ اس سے دل کی شریانیں مضبوط ہوتی ہیں ۔طبی ماہرین کاشترمرغ کی چربی کے استعمال کے بارے میں کہناہے کہ ایسے بچے جن کی پیدائش کے وقت ہڈیاں کمزورہوں اوروہ چلنے میں دشواری محسوس کرتے ہوں تواگرشترمرغ کی چربی سے ان بچوں کے ہاتھ اورپیروں پرمالش کی جائے توان کی یہ کمزوری دورہوجاتی ہے اوروہ بھی جلد ہی چلناپھرناشروع کردیتے ہیں ،اسی طرح شترمرغ کی چربی کی خوشبوسے سانپ بھی بھاگ جاتے ہیں اوراگربچھوکاٹ لے توشترمرغ کی چربی بچھوکے کاٹنے والی جگہ پراستعمال کی جائے تواس کازہربالکل ختم ہوجاتاہے ،
شترمرغ کاگوشت کھانے سے موٹاپاکم ہونے لگتاہے کیونکہ اس کے استعمال سے کیسڑول کی مقدارانسانی جسم میں رک جاتی ہے اوراتنی ہی مقدارانسانی جسم میں رہ جاتی ہے جتنی کہ ایک تواناانسانی جسم کوضرورت ہوتی ہے ۔