ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

کیا آپ کو معلوم ہے لاہور سے دہلی تک پہنچنے کیلئے ایک ایٹمی میزائل کو کتنے منٹ درکار ہیں؟ جواب جان کر آپ کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے

datetime 31  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آبد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایٹمی ہتھیار لے جانے والے میزائل بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کہلاتے ہیں۔ اسے بنیادی طور پر ایٹمی ہتھیار لیجانے کیلئے ہی بنایا جاتا ہے۔ اگرچہ روایتی ، کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیار لیجانے کیلئے بھی اس میزائل کو استعمال کیاجاسکتا ہے

لیکن عملی طور پر انہیں صرف ایٹمی ہتھیاروں کو لیجانے کیلئے تیار کیا جاتا ہے ۔ جدید ترین بین البراعظمی بلیسٹک میزائل ایک سے زائد ایٹمی ہتھیار لیجانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں جنہیں مختلف اہداف پر گرایا جا سکتا ہے۔ ان کی مختلف اقسام درمیانی رینج کے بلیسٹک میزائل ، کم رینج بلیسٹک میزائل اور ٹیکٹیکل بلیسٹک میزائل ہیں۔ کم اور درمیانی رینج والے بلیسٹک میزائلوں کو مجموعی طور پر تھیٹر بلیسٹک میزائل بھی کہا جاتا ہے۔بین البرعظمی بلیسٹک میزائل کی انتہائی رفتار چھ سے سات کلو میٹر فی سیکنڈ ہوتی ہے۔ پاکستان کے سرحدی شہر لاہور سے بھارت کے دارلحکومت دلی کا فضائی فاصلہ 412 کلو میٹر ہے، یعنی لاہور سے چلایا گیا بین البرعظمی بلیسٹک میزائل تقریباً ایک منٹ ساڑھے تین سیکنڈ بعد دلی میں ہو گا۔ اسی طرح لاہور سے داغے گئے میزائل کو پورے بھارت کے اوپر سے اڑتے ہوئے اس کی مشرقی سرحد پر واقع کلکتہ شہر کو نشانہ بنا نا ہو تو اس کیلئے تقریباً ساڑھے چار منٹ درکار ہونگے۔ لاہور سے کلکتہ کا فاصلہ 1705 کلو میٹر ہے۔ جنوب میں بھارت کا دور دراز ترین سرحدی شہر کنیا کماری ہے ، جس کا لاہور سے فاصلہ 2628 کلو میٹر ہے۔ یعنی لاہور سے بھارت کے جنوبی کونے تک میزائل پونے سات منٹ میں پہنچے گا۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…