ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

کیا آپ کو معلوم ہے لاہور سے دہلی تک پہنچنے کیلئے ایک ایٹمی میزائل کو کتنے منٹ درکار ہیں؟ جواب جان کر آپ کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے

datetime 31  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آبد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایٹمی ہتھیار لے جانے والے میزائل بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کہلاتے ہیں۔ اسے بنیادی طور پر ایٹمی ہتھیار لیجانے کیلئے ہی بنایا جاتا ہے۔ اگرچہ روایتی ، کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیار لیجانے کیلئے بھی اس میزائل کو استعمال کیاجاسکتا ہے

لیکن عملی طور پر انہیں صرف ایٹمی ہتھیاروں کو لیجانے کیلئے تیار کیا جاتا ہے ۔ جدید ترین بین البراعظمی بلیسٹک میزائل ایک سے زائد ایٹمی ہتھیار لیجانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں جنہیں مختلف اہداف پر گرایا جا سکتا ہے۔ ان کی مختلف اقسام درمیانی رینج کے بلیسٹک میزائل ، کم رینج بلیسٹک میزائل اور ٹیکٹیکل بلیسٹک میزائل ہیں۔ کم اور درمیانی رینج والے بلیسٹک میزائلوں کو مجموعی طور پر تھیٹر بلیسٹک میزائل بھی کہا جاتا ہے۔بین البرعظمی بلیسٹک میزائل کی انتہائی رفتار چھ سے سات کلو میٹر فی سیکنڈ ہوتی ہے۔ پاکستان کے سرحدی شہر لاہور سے بھارت کے دارلحکومت دلی کا فضائی فاصلہ 412 کلو میٹر ہے، یعنی لاہور سے چلایا گیا بین البرعظمی بلیسٹک میزائل تقریباً ایک منٹ ساڑھے تین سیکنڈ بعد دلی میں ہو گا۔ اسی طرح لاہور سے داغے گئے میزائل کو پورے بھارت کے اوپر سے اڑتے ہوئے اس کی مشرقی سرحد پر واقع کلکتہ شہر کو نشانہ بنا نا ہو تو اس کیلئے تقریباً ساڑھے چار منٹ درکار ہونگے۔ لاہور سے کلکتہ کا فاصلہ 1705 کلو میٹر ہے۔ جنوب میں بھارت کا دور دراز ترین سرحدی شہر کنیا کماری ہے ، جس کا لاہور سے فاصلہ 2628 کلو میٹر ہے۔ یعنی لاہور سے بھارت کے جنوبی کونے تک میزائل پونے سات منٹ میں پہنچے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…