اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایک وقت تھا کہ امریکہ ، برطانیہ سمیت یورپی ممالک پاکستانی سربراہان مملکت کے پہنچنے پر آنکھیں فرش راہ کئے استقبال کیلئے خود کھڑے ہوتے تھے۔ پاکستان کی امریکہ ، برطانیہ، یورپی ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات کا بہترین آغاز سابق صدرفیلڈ مارشل ایوب خان کے دور میں ہوا۔ ایوب خان کا نہ صرف امریکہ و دیگر ممالک میں شاندار استقبال کیا گیا
بلکہ اہم اسلامی ملک سعودی عرب میں ایوب خان کے استقبال نے دنیا کو دنگ کر کے رکھ دیا۔ سعودی عوام کی پاکستان اور اس کے عوام سے محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 1960میں سعودی عرب کے چار روزہ دورے کے موقع پر سعودی عوام کی کثیر تعداد ایوب خان جہاں جاتے سڑک کنارے کھڑے ہو کر استقبال کرتی اور پرجوش اور استقبالی نعروں سے ایوب خان اور پاکستان کے ساتھ اپنی دلی وابستگی کا اظہار کرتے۔ 1960میں ایوب خان جب اپنے چار روزہ دورہ کے موقع پر سعودی عرب پہنچے تو طیارے سے باہر ان کا استقبال اس وقت کے سعودی بادشاہ شاہ سعود نے بذات خود کیا، اہم حکومتی عہدیداروں کے ہمراہ شاہ سعود نہایت پرتپاک انداز میں صدر ایوب کا استقبال کرتے ہوئے ان سے بغلگیر ہوئے ان کے چہرے پر بوسے بھی دئیے۔ صدر ایوب کے شاہی محل تک سفر کے دوران سعودی عوام کی کثیر تعداد سڑک کنارے جمع تھی اور ان کے طویل پروٹوکول میں درجنوں موٹر سائیکل اور گاڑیاں موجود تھیں، شاہ سعود صدر ایوب کے ساتھ ایک اوپن کار میں ہمراہ تھے۔ اس موقع پر سعودی افواج کے چاک و چوبند دستوں اور ٹینکوں کی ایک طویل قطار نے صدر ایوب کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔سعودی روایت کے مطابق اپنے دوستوں کو تلواروں کا مخصوص روایتی رقص پیش کیا جاتا ہے جس میں روایتی سعودی لباس
میں ملبوس نوجوان تلواریں ہاتھ میں لئے مخصوص روایت گیت گاتے ہوئے مہمان کے سامنے رقص کرتے ہیں۔ اس موقع پر پاکستان اور صدر ایوب سے دلی لگائو اور محبت کے شدید جذبات کے اظہار کیلئے شاہ سعود اپنی نشست سے اٹھے اور تلوار ہاتھ میں لیکر رقص کرتے نوجوانوں کے ساتھ شریک ہو گئے ۔ پاکستانی صدر اور عوام کیلئے شاہ سعود کا یہ طریقہ اختیار کرنا ان کی پاکستان سے محبت کا آئینہ دار تھا۔
زیارت قبر اطہر کیلئے جب صدر ایوب مدینہ منورہ پہنچے تو مدینہ کے شہریوں سے مدینہ کے گلی کوچے بھر چکے ، عورتیں ، بچے، نوجوان اور بوڑھے تمام شہری گھروں سے باہر آگئے اور پاکستانی صدر کا استقبال کیا۔ اس موقع پر صدر ایوب محبت اور جـذبات سے بھرے نعروں کا جواب دینے کیلئے مخصوص فوجی انداز میں سعودی شہریوں کو سلیوٹ کے انداز میں خراج عقیدت پیش کرتے رہے۔
اس موقع پر صدر ایوب جنت البقیع بھی گئے اور وہاں فاتحہ خوانی کی۔صدر ایوب کے عمرہ کی ادائیگی کے دوران بھی سعودی شہریوں کی بڑی تعداد حرم کعبہ میں موجود تھی ۔چار روزہ دورے کے دوران صدر ایوب کی سحر انگیز شخصیت نے سعودیوں کو اپنے سحر میں جکڑے رکھا۔ حرم کعبہ میں طواف کے علاوہ چاروں طرف سعودی شہری صدر ایوب کو دیکھنے کیلئے جمع تھے ۔ اس موقع پر صدر ایوب نے حجر اسود کو بوسہ بھی دیا۔ صدر ایوب کے دورہ سعودی عرب کو بین الاقوامی میڈیا نے بھی نمایاں طور پر کور کیا۔ امریکی ٹیلی ویژن پر صدر ایوب کے دورہ سعودی عرب کو خصوصی کوریج دی گئی۔