ایک ڈاکٹر صاحب اور ان کی اہلیہ میں جھگڑا رہتا تھا ایک دن وہ میڈیکل سٹور سے اپنے استعمال کے لیے سیرپ لائے اور گھر میں آ کے رکھ دیا اہلیہ صاحبہ نے اس سیرپ میں زہر ملا دیا جب ڈاکٹر صاحب نے دوسرے وقت سیرپ کی خوراک لینا چاہی تو انہیں شک پڑ گیا کہ اس سے تو اورطرح کی بو آ رہی ہے اور وہ اسی طرح اس سیرپ کو اٹھا کر میڈیکل سٹور پر پہنچے اور شکایت کی بھئی یہ تو خراب لگتا ہے، سٹور والے نے کہا ڈاکٹر صاحب آپ کمال کرتے ہیں یہ کیسے خراب ہو سکتا ہے؟ اگر آپ کو وہم پڑ ہی گیا ہے تو لاؤ میں آپ کو ابھی پی کر دکھاتا ہوں اس سے کیا ہوتاہے؟
چنانچہ اس نے اسی وقت اس سیرپ کی ایک خوراک لی اور وہیں ڈھیر ہوگیابعد میں تحقیقات ہوئیں تو معلوم ہواکہ یہ میاں بیوی کی آپس کی ناچاقی کا کرشمہ ہے جس نے اس میڈیکل سٹور والے کی جان لے لی۔ یہ ہے گھریلو جھگڑے کی نحوست اور بھی آئے روز خبریں پڑھنے کو ملتی ہیں کہ آج فلاں جگہ ایک آدمی نے گھریلو جھگڑے سے تنگ آ کر خود کشی کر لی آج گھریلو جھگڑے کی وجہ یہ ہو گیا فلاں جگہ اتنے آدمی مارے گئے، فلاں جگہ یہ ہوگیا، اللہ تعالیٰ ہمیں اس ہلاکت خیز بیماری سے نجات عطا فرمائیں اور ہمارے گھروں اور خاندانوں میں محبت و عافیت نصیب کریں۔آمین۔