جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

   کوکا کولا کمپنی کا مالک کہتا ہے کہ

datetime 20  جنوری‬‮  2019 |

کوکا کولا کمپنی کے مالک برائن ڈائی سن نے کام اور نوکری کی اہمیت بتائی۔ اس نے بولا کہ یہ سمجھو کہ تم ایک گیم کھیل رہے ہو۔ تمہارے پاس ایک وقت میں پانچ گیندیں ہیں۔ ان میں ایک تمہاری نوکری ہے، دوسری فیملی، تیسری تمہارے دوست یار، چوتھی تمہاری روح اور پانچویں تمہاری صحت ہے۔ تم ایک وقت میں کسی جوکر کی مانند ان سب کو اچھال رہے ہو۔ یاد رکھو کہ ان میں سے صرف تمہاری نوکری ایک ایسی گیند ہے۔

جو ربر کی بنی ہے اور کسی بھی وقت گر بھی پڑے تو نیچے باؤنس کر کے واپس اوپر آجائے گی۔ لیکن اس کے علاوہ باقی چاروں گیندیں ایسی ہیں کہ اگر ان میں سے کوئی ایک بھی نیچے گر جائے تو یا تو اس پر نشان رہ جائیں گے یا مکمل طور پر کرچی کرچی ہو جائیں گی۔باقی چاروں گیندیں کانچ کی ہیں۔ اب تمہیں خیال رکھ کر ان سب کو ہوا میں اچھالتے رہنا ہے۔اس کی اس بات کا مطلب یہ تھا کہ اپنی روح، صحت، فیملی اور دوستوں کو کسی صورت کھونا نہیں چاہیے۔ جب ہم ان میں سے کسی کو بھی نظر انداز کرتے ہیں تو وہ زندگی بھر کا نقصان ہوتا ہے۔ اگر صحت کو نظر انداز کرنے لگیں تو وہ اتنی خراب ہو جاتی ہے کہ بندہ پکا پکا بیمار رہنے لگتا ہے اور صحت کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔ اسی طرح اگر انسان اپنی روح کی پیاس بجھانا بند کر دے تو وہ خالی ہو جاتی ہے اور اس کی ویرانی بھی کبھی دوبارہ دور نہیں کی جا سکتی۔ انسان کی روح کھوکھلی ہو جاتی ہے۔ انسان اگر اپنے دوستوں یاروں کو کم وقت دے تو وہ اس بات کو یاد رکھتے ہیں اور ان کے دل پر نقش ہو جاتا ہے کہ کسی وقت یہ ہماری امیدوں پر پورا نہیں اترا تھا۔ اس طرح اوپر اوپر سے تو تعلقات ٹھیک رہتے ہیں لیکن دلوں میں فاصلے آجاتے ہیں۔ اگر انسان اپنی فیملی کو نظر انداز کرے تو ان کو آپ کے بغیر زندگی گزارنے کی عادت پڑ جاتی ہے اور وہ آپ سے کوئی امید نہیں رکھتے۔ ایسے میں انسان کی ایسی تلخ یادیں بن جاتی ہیں جو ساری زندگی اس کے دل کے ذخم بن کر اس کو ستاتی رہتی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…