اسلام آباد (آئی این پی )مشیر وزیراعظم نے ایران میں ہفتہ ثقافت منانے کی تجویز پر ابتدائی تیاریوں کے لئے کمیٹی قائم کردی،وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان گہرے مذہبی، تہذیبی، ثقافتی اور تاریخی تعلقات قائم ہیں۔ ان تعلقات کا تقاضا ہے کہ مختلف شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جائیں۔ وہ بدھ کو پاکستان میں ایرانی کلچرل قونصلر شہاب الدین درائی سے گفتگوکررہے تھے
جنہوں نے بدھ کو قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن میں مشیر وزیراعظم سے ملاقات کی اور دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ عرفان صدیقی نے کہاکہ پاکستان اور ایران کے درمیان کئی قدرمشترک ہیں، دونوں ہمسائے اور اسلامی بھائی چارے کے رشتوں میں بندھے ہیں۔سعدی شیرازی اورعلامہ اقبال جیسی شخصیات اور ان کے افکار کی صورت میں ہمارے پاس ایک بڑا مشترکہ ورثہ موجود ہے۔دونوں ممالک کے عوام کے درمیان علمی وادبی رشتوں کو پروان چڑھانے کے لئے مختلف پروگرام شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خطاطی، اردو اور فارسی کتابوں کے دونوں زبانوں میں تراجم اور اہل علم وادب کے تبادلوں کے حوالے سے سرگرمیوں میں اضافہ پر زوردیتے ہوئے کہاکہ ثقافتی تعلقات میں فروغ کے لئے مختلف تجاویزکاتبادلہ کیاجاسکتا ہے۔ شہاب الدین درائی نے مشیر وزیراعظم کی جانب سے خیرسگالی کے جذبات پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور ایران بھائی ہیں اور دونوں کے درمیان تعلقات کی بہتری اور قربت کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ثقافتی شعبہ میں تعاون اور علم وادب کے فروغ کے لئے مشترکہ کوششیں نہایت مفید ثابت ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے پیشکش کی کہ پاکستان ایران کے کسی بڑے شہر میں ہفتہ ثقافت منائے جس کے لئے ایرانی حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔ عرفان صدیقی نے اس پیشکش پہ شکریہ ادا کرتے ہوئے ابتدائی تیاریوں کے لئے ایک کمیٹی قائم کردی۔