لاہور(آئی این پی)برف خانوں کودی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد پنجاب فوڈ اتھارٹی نے مقررہ مدت میں اصلاح نا کرنے والے برف خانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی،گوجرانوالہ اور ملتان میں ناقص برف تیار کرنے والے 10کارخانے سیل کر دیے گئے ہیں۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے چھاپوں کی خود سربراہی کی اور 2 برف کارخانوں کو ناقص صفائی پر سیل کیا
ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور میں 3، گوجرانوالہ میں2، فیصل آباد میں3، ملتان اور راولپنڈی میں 1,1کارخانہ سیل کیا گیا۔ برف کارخانوں کو برف کی تیاری میں ناقص پانی اور آر او واٹر فلٹرز کی عدم موجودگی پر سیل کیا گیا۔ برف کار خانوں میں کام کرنے والے مزدورں کی جسمانی صفائی بھی انتہائی ناقص پائی گئی۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر 41برف خانوں کی چیکنگ تاہم 31 میں معمولی اصلاح کی ضرورت پائی گئی۔ ان کارخانوں کو نشاندہی کی گئی معمولی اصلاحات لانے اور برف کی تیاری کو مطلوبہ معیار کے مطابق کرنے کا وقت دیا گیا ہے۔ مقررہ وقت میں اصلاحات نا لانے پرجرمانہ کیا جائے گا اور سنگین خلاف ورزی کی صورت میں یونٹ سیل کر دیا جائے گا۔نورالامین مینگل کا مزید کہنا تھا کہ برف عام آدمی کی خوراک کا اہم حصہ ہے۔ گرمیوں میں مضر صحت برف بلواسطہ یا بلاواسطہ پانی کا حصہ بن کر بیماریاں پھیلاتی ہے۔ ناقص برف عام آدمی پر خوراک سے منسلک بیماریوں کا بوجھ بڑھانے کی اہم وجہ بنتی ہے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ناقص برف بنانے والوں کو الٹی میٹیم دیا تھا کہ مقررہ وقت کے اندر اصلاحات لائیں اور برف کی تیاری میں آر او فلٹر کا پانی استعمال کریں اور فیکٹری کے تما م ورکرزکی جسمانی صفائی اور حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق تربیت یقینی بنائیں۔