سیالکوٹ(آئی این پی)وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات بڑھانے کی کوششوں کو جاری رکھنے کی کوششوں کو جاری رکھیں گے مگر تاحال کابل حکومت کی طرف سے مثبت پیغام نہیں مل رہا ،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور افغانستان صف اول کا کردارادا کر رہے ہیں ، سرحدوں کی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا ،ملک میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی ،
ملک بھر میں 30فیصد فیڈرز 70فیصد سے زائد نقصان میں جا رہے ہیں، پاکستان کی ترقی حقیقت کا روپ دھار چکی ہے ۔ وہ ہفتہ کو سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ کابل حکومت کی طرف سے ہمیں مثبت پیغام نہیں مل رہا پھر بھی ہم افغانستان کے ساتھ تعلقات بڑھانے کی کوششوں کو جاری رکھیں گے ،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور افغانستان صف اول کا کردارادا کر رہے ہیں ۔خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمسایہ ممالک کا تعاون درکار ہے ، سرحدوں کی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ کسی طور بھی سرحدی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا ،پاکستان کی ترقی کا سفر حقیقت کا روپ دھار چکا ہے ،ملک میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی ، نومبر میں مزید 6ہزار 400میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہوگی ، صنعتوں کو پچھلے دوسال سے بلا تعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے ، ملک بھر میں 30فیصد فیڈرز 70فیصد سے زائد نقصان میں جا رہے ہیں ۔خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کا شارٹ فال ساڑھے4 ہزار میگا واٹ سے زائد ہے لیکن اس کے باوجود ملک کے کسی بھی حصے میں کوئی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی۔ہم بجلی کی پیداوار میں سرپلس ہوں گے اور ہمارا منصوبہ دس سال کا ہے۔ جس میں ہر سال بجلی کی پیداوار شامل ہوگی۔ 2018ء میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے جائیں گے۔