واشنگٹن (آئی این پی) غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی خفیہ ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی ایک ایجنٹ نے شدت پسند تنظیم داعش کے جنگجو کی محبت میں گرفتار ہو کر اس سے شادی رچا لی ہے۔ ڈینیلا گرین کو داعش کے معروف جنگجو ڈینس کسپرٹ کی تحقیقات کیلئے تعینات کیا گیا تھا۔ ڈینیلا گرین 2011ء میں ایف بی آئی میں بھرتی ہوئی جہاں اسے جرمن زبان کے مواد کو انگریزی میں ترجمہ کرنے کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔
جنوری 2014ء میں اس خاتون ایجنٹ کو داعش کے خطرناک دہشتگرد ڈینس کسپرٹ سے متعلق تحقیقات کرنے والی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ ڈینس کسپرٹ کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھنا اور سوشل میڈیا پر اس کی پوسٹ کی گئی ویڈیوز کا ترجمہ کرنا ڈینیلا گرین کی ذمہ داریوں میں شامل تھا۔ لیکن 38 سالہ ایف بی آئی ایجنٹ داعشی جنگجو پر نظر رکھتے رکھتے خود ہی اس کے عشق میں گرفتار ہو گئی اور اسے دل دے بیٹھی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈینیلا گرین نے خفیہ اکاؤنٹ کے ذریعے داعشی جنگجو سے رابطہ کیا اور یوں دونوں کے درمیان بات چیت کا سلسلہ چل نکلا۔ وہ ڈینس کسپرٹ المعروف ابو طلحہ جرمن سے اتنی زیادہ متاثر ہوئی کہ اس سے ملنے شام جا پہنچی اور کچھ عرصہ بعد اس سے شادی کر لی۔ کچھ عرصہ بعد اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا تو اس نے شام سے فرار ہونے کی ٹھانی اور 2014ء میں امریکا واپس آ گئی تاہم ایف بی آئی کو اس کی تمام معلومات تھیں۔ امریکی حکام نے ڈینیلا گرین کو گرفتار کر کے مقدمہ چلایا جس میں اسے دہشتگرد کے ساتھ تعلقات اور ریاست کے ساتھ غداری کے جرم میں 2 سال کی سزا سنائی گئی۔ امریکی حکام نے ڈینیلا گرین کو گرفتار کر کے مقدمہ چلایا جس میں اسے دہشتگرد کے ساتھ تعلقات اور ریاست کے ساتھ غداری کے جرم میں 2 سال کی سزا سنائی گئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایف بی آئی کی اس سابق ایجنٹ ڈینیلا گرین کو 2016ء میں رہا کر د گیا تھا تاہم اس کی نقل و حرکت پر اب بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔