لاہور ( این این آئی) عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق دُنیا بھر میں 50 کروڑ افراد ہیپاٹائٹس اور جگر کے دیگر امراض میں مبتلا ہیں جبکہ ہر سال 15 لاکھ افراد اس موذی مرض سے ہلاک ہو جاتے ہیں، قومی آبادی کا 3فیصد حصہ ہیپاٹائٹس بی اور7فیصد سی کا شکار ہے، ہیپاٹائٹس اے اور سی غیر معیاری کھانوں اور آلودہ پانی سے پھیلتے ہیں جبکہ بی وائرس سے پھیلتا ہے جس سے بچائو کی ویکسین دستیاب ہے
لیکن ہیپاٹائٹس سی سے قبل از وقت بچائو کی ویکسین دستیاب نہیں، ہیپاٹائٹس دراصل ایسی سوزش کا نام ہے جو خلیات تباہ کر دیتی ہے اور نظام ہضم کو بُری طرح متاثر کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ادارہ فروغ طب یونانی پاکستان کے مرکزی صدر حکیم عبدالوحید سلیمانی ، حکیم طلحہ وحید سلیمانی ، حکیم عروہ وحید سلیمانی ، حکیم عمار وحید سلیمانی ، حکیم محمد افضل میو ، حکیم عبدالواحد ، حکیم طاہر خاں ، حکیم محمد عابد قصوری ، حکیم سید عارف رحیم ، حکیم غلام عباس ، حکیم کاشف رضا، حکیم محمد شہباز سرور اور حکیم کلیم اللہ ملک نے ادارہ فروغ طب یونانی پاکستان کے زیر اہتمام ہیپاٹائٹس کے موضوع پر منعقدہ ایک مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا بعض اوقات پیٹ میں پانی بھر جاتا ہے جو انتہائی خطرناک صورت میں ہوتا ہے۔ دُنیا کا بارہواں شخص اس موذی مرض کا شکار ہے جبکہ پاکسان میں ڈیڑھ کروڑ افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ انہوںنے مشورہ دیا کہ طب یونانی طریقہ علاج میں ہیپاٹائٹس کی تمام اقسام کا کامیاب علاج موجود ہے۔