لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سوڈا واٹر کو کئی نام دیئے جاتے ہیں ۔ ان ناموں میں کاربونیٹڈ واٹر اور سپارکلنگ واٹر شامل ہیں ۔ گلاس میں ڈالتے ہی اس میں سے بلبلے نکلنے لگتے ہیں کیونکہ اس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کو شامل کیا جاتا ہے ۔ بہت کم افراد کو معلوم ہے کہ سوڈا واٹر دانتوں کے لیے نقصان دہ ہے ۔
اس کے بلبلے دانتوں کی بیرونی سطح یا انیمل پر منفی اثر ڈالتے ہیں ۔ اگر اسے مسلسل طویل عرصے تک پیا جاتا رہے تو دانتوں میں پیلا پن نمودار ہونے لگتا ہے اور ان میں دراڑیں پڑنے لگتی ہیں ۔ نتیجتاً ان میں درد بھی شروع ہوجاتا ہے ۔ ایک تحقیق کے مطابق سوڈا واٹر میں پائی جانے والی تیزابیت دانتوں کے لیے سرکے سے بھی زیادہ مضر ہے ۔ اس کے مطابق سوڈا واٹر کو منہ میں زیادہ دیر رکھنے سے دانتوں پر زیادہ برا اثر پڑتا ہے ۔ پینے کے بعد منہ میں اس کا اثر دو گھنٹے تک برقرار رہتا ہے ۔