لاہور (این این آئی) پنجاب فوڈ اتھارٹی سائنٹیفک پینل کے اجلاس میں سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی کینٹینوں پر بکنے والی اشیاء کے حوالے سے قانونی سازی کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔ فوڈ سائنس کے مختلف شعبہ جات کے 21 پی ایچ ڈی ڈاکٹرز سمیت 30 ممبرز پر مشتمل سائنٹیفک پینل کا اجلاس ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل ڈاکٹر شاہ زیب کی سربراہی میں ہوا جس میں مجوزہ قانون سازی کے مختلف پہلو زیر بحث آئے۔
سائنٹیفک پینل کے شرکاء نے طلبہ کی صحت کی اہمیت کے مد نظر تمام قسم کے جنک فوڈ پر پابندی کی تجویز پر بھی غور کیا۔ مجوزہ ریگولیشن کے تحت کینٹینوں پر مخصوص صحت مند اشیاء کی فروخت کی اجازت دینے پر غور کیا گیا ۔اجلاس میں ڈیری پروڈکٹس، آئس کریم اور دیگر اشیاء خوردونوش کے لیبلز کی ریگولیشن بھی زیر بحث آئیں۔اس حوالے سے جلد ہی قانون سازی مکمل کر لی جائے گی ۔علاوہ ازیں ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کی ہدایت پر پنجاب فوڈ اتھارٹی فیلڈ ٹیموں کے لیے قانونی پہلوؤں سے مکمل آگاہی کے لیے تربیتی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ تربیتی سیشن میں تمام اضلاع کی فیلڈ ٹیموں کو پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2011ء میں کی گئی ترامیم، قانونی اختیارات، دائرہ کار اور صارف کے حقوق کے متعلق تفصیلی آگاہی دی گئی۔ خصوصی تربیت سیشن کی صداروت سینئر لیگل ایڈوائزر میاں افتخار نے کی۔ سینئرلیگل ایڈوائزر پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2011ء میں کی گئی ترامیم پر تفصیلی روشنی ڈالی اور فیلڈ ٹیموں کو صارف کے حقوق کے متعلق آگاہ کیا۔اس موقع پرڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ فیلڈ ٹیمیں کسی بھی جگہ پر چھاپہ مارتے وقت تمام قانونی تقاضوں کو پورا کریں ۔ چھاپے کے بعد چالان فارم پر کر کے صارف کو اس کے متعلق مکمل معلومات دی جائیں۔ چھاپوں اور کاروائیوں میں شفافیت لانے کے لیے صارفیں کو چھاپے اور چالان فارم پر کرتے وقت ساتھ رکھا جائے۔ن
ورالامین مینگل کامزید کہنا تھا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کا اولین مقصدقانون کے مطابق اصلاح اور صاف خوراک کی فراہمی یقینی بنانا ہے ۔پنجاب فوڈ تھارٹی کے کیے سب کا کاروبار اہمیت کا حامل ہے تا ہم قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے فوڈ آپریٹرز ہوں اختیارات سے تجاوز کرنے والے پنجاب فوڈ اتھارٹی افسران، ایسے عناصر کی پنجاب فوڈ اتھارٹی میں کوئی جگہ نہیں۔