جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

دودھ کے دانت محفوظ رکھیں اور اپنے بچوں کی زندگیاں بچائیں

datetime 26  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا میں ہر جگہ جب کوئی بچہ پہلے دانت سے محروم ہوتا ہے تو یہ اس بات کی علامت ہوتا ہے کہ وہ بڑا ہورہا ہے، جبکہ مغرب میں اس موقع پر والدین بچوں کے تکیوں کے نیچے کچھ رقم بھی رکھتے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ آپ اس دودھ کے دانت کا کیا کرتے ہیں ؟ کچھ تو اسے جذباتی نشانی کے طور پر سنبھال لیتے ہیں مگر متعدد بس پھینک دیتے ہیں کیونکہ آخر وہ کس کام کا ہوسکتا ہے؟اگر آپ بھی ایسا سوچتے ہیں تو یہ جان کر حیران ہوں گے کہ وہ دانت مستقبل میں آپ کے بچے کی جان بچانے کا کام بھی کرسکتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ بچوں کے دودھ کے دانت اسٹیم سیلز کے حصول کے لیے بہترین ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا کہ بالغ ہونے کے بعد اگر بچے کو کسی بھی وجہ سے ٹشو تبدیل کرانے کی ضرورت ہو تو دانت میں موجود اسٹیم سیلز مطلوبہ ٹشوز کو اگانے کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ لیکن اس میں ایک چیز کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے اور وہ یہ کہ دانت کو محفوظ رکھنے کا طریقہ اسٹیم سیلز کی طاقت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔یعنی دانت کو صرف کسی ڈبے میں رکھنا اسٹیم سیلز کی طاقت برقرار رکھنے کے لیے ضروری نہیں بلکہ اسے لیکوئیڈ نائٹروجن والٹ میں رکھنا ہوتا ہے جہاں اسٹیم سیلز برسوں تک قابل استعمال رہتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…