پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

ہسپتالوں میں گندگی سے لاکھوں بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، عالمی ادارہ صحت

datetime 19  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوزڈیسک) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور فلاحی تنظیم واٹر ایڈ کے مطابق اسپتالوں میں صفائی کے ناقص انتظامات اور گندگی کے باعث پسماندہ ممالک میں پیدا ہونے والے لاکھوں بچے ایک ماہ سے قبل ہی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کی ایک ماہر کے مطابق 54 ممالک میں اپنی نوعیت کا پہلا سروے کیا گیا ہے جس میں یہ بات سامنے ا ئی کہ ان ممالک کے اسپتالوں میں صاف پانی دستیاب نہیں اوریہاں پانی کی عدم دستیابی سے مراد یہ ہے کہ اسپتالوں میں پانی پائپ سے نہیں پہنچ رہا بلکہ ا دھا کلومیٹر دور سے لایا جاتا ہے، گندے پانی کے باعث اسپتالوں میں بیماریاں وبا کی صورت میں پھیلتی ہیں جب کہ اسپتالوں میں صفائی کے ناقص انتطامات کے باعث حاملہ خواتین کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسپتالوں میں صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے باعث پانچ لاکھ بچے سالانہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں کیوں کہ بچے کی پیدائش کے وقت اسے صاف پانی سے نہیں نہلایا جاتا جب کہ بچے کو اگر صاف پانی سے نہلا کر ایک صاف ستھرے ماحول میں رکھا جائے تو وقت سے پہلے مرنے والے ہر پانچ بچوں میں سے ایک کو بچایا جاسکتا ہے۔دوسری جانب اسپتالوں میں صاف پانی کی عدم دستیابی پر فلاحی تنظیم واٹر ایڈ کی سربراہ کا کہنا ہے کہ اسپتالوں کی صفائی بنیادی ضرورتوں میں سے ایک ہے کیونکہ گندے پانی اور صفائی کے ناقص انتظامات میں بچوں کی پیدائش ان کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوتی ہے اس لیے ان انتظامات کو بہتر کرکے لاکھوں بچوں کو موت سے بچایا جاسکتا ہے۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…