ملتان (آئی این پی)سینئرسیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کا جو بھی فیصلہ آئے، اس کوحکومت سمیت تمام فریقین کو یہ فیصلہ قبول کرنا ہوگا،اگر کوئی فریق فیصلہ قبول نہیں کرے گاتو اس کی سیاست ختم ہوجائے گی،ججز کو سوچ اور ضمیرکے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔حکومت نے فیصلہ تسلیم نہ کیاتوپھرحکومت کاگھرجاناٹھہرچکاہے ،تحریک انصاف کو پانامہ کے فیصلے سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا،وہ
بدھ کو ملتان میں اپنی رہائشگاہ پر صحافیوں گفتگو کر رہے تھے۔ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ پاناما کیس سیاسی بن چکا ہے،دونوں فریقین سمجھتے ہیں کہ ہم سچے ہیں ،فیصلے سے کس کو نقصان پہنچے گا یا فائدہ ہوگا،ایک دن کی بات ہے، تمام فریقین کا فیصلہ قبول کرنا ہی ملک وقوم کے مفاد میں بہتر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کے فیصلہ سے تحریک انصاف کیلئے کو ئی بڑاراستہ نہیں نکلے گا اور نا ہی پی ٹی آئی کو پانامہ کے فیصلے سے کوئی فائدہ ہوگا،البتہ پانامہ فیصلے پرعمران خان کو بات کرنے کے مزید مواقع مل جائیں گے۔ دریں اثناء مسلم لیگ (ن)لیبرونگ کے عہدیدران سٹی صدر فرحان انصاری کی قیادت میں وفد سے ملاقات اور گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ پاناما فیصلہ ملکی سیاست کا اہم موڑ ہے۔ جو بھی فیصلہ آئے نواز شریف اور عمران خان کو کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیے۔ جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ پانامہ کا جو بھی فیصلہ ہو ملک میں جمہوریت کو ری ڈیل نہیں ہونا چاہیے۔ جمہوری عمل ہر صورت جاری رہنا چاہیے ۔یہی بات ہی ملک وقوم کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل کو مزید مستحکم ہونا چاہیے۔ اس عمل کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل کو مزید مستحکم ہونا چاہیے۔ اس عمل کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔