اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا کی ایک بایوٹیکنالوجی کمپنی نے کینسر کی تشخیص کرنے والی چیونگم ایجاد کرلی ہے جو مستقبل میں اس مقصد کے لیے طویل، پیچیدہ اور مہنگے ٹیسٹ کی ضرورت ختم کردے گی۔ الاباما کی بایوٹیکنالوجی اسٹارٹ اپ کمپنی نے ایسے مادّے تیار کیے
ہیں جو بالکل چیونگم جیسے ہیں اور ان کی مدد سے فی الحال لبلبے، پھیپھڑے اور چھاتی کے سرطان کی تشخیص کی جاسکتی ہے۔اس ’’تشخیصی چیونگم‘‘ کو پندرہ منٹ تک چبانے کے بعد منہ سے واپس نکالا جاتا ہے اور تجربہ گاہ میں پہنچادیا جاتا ہے جہاں اس کی کیمیائی جانچ پڑتال کرکے اس میں ایسے مادّوں کی موجودگی یا عدم موجودگی کا پتا چلایا جاتا ہے جو سرطان (کینسر) کی وجہ بن سکتے ہوں۔ کمپنی کی خاتون سربراہ کا کہنا ہےکہ ابھی اس تشخیصی چیونگم پر مزید کام ہونا باقی ہے اور اگر آئندہ چند برسوں میں اسے ایف ڈی اے کی جانب سے منظوری مل گئی تو وہ دن دور نہیں کہ سرطان کی تشخیص کرنے کے لیے تکلیف دہ بائی آپسی کے علاوہ خون اور پیشاب وغیرہ کے ٹیسٹ کروانے کی ضرورت نہ رہے جو ایک طرف تو بہت مہنگے اور پیچیدہ ہیں تو دوسری جانب ان سے تشخیص میں بہت وقت بھی لگتا ہے ۔