واشنگٹن(آن لائن)ماہرین نے کم نیند کو مضر صحت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ناصرف طبیعت میں چڑچڑاپن،بیزاری اور سستی کا باعث ہے بلکہ پٹھوں کوبھی متاثر کرتی ہے۔محققین کے مطابق کم نیند لینے والوں کی پیداواری صلاحیت میں اوسطاً 40 سے 45 فیصد کمی آتی ہے،نیند کی کمی کو معمول بنالینا ناصرف دماغ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتا بلکہ قوتِ مدافعت کو کم کر دیتا ہے،چار گھنٹوں سے کم سونا ان عصبی خلیات کو متاثر کرتا ہے جوانسان میں
انہماک اور توجہ کا تعین کرتے ہیں۔کم نیند لینے والے پٹھوں کی بیماری،زیابطیس،بلڈ پریشر،امراض قلب اور موٹاپے کے مرض کا شکار ہوسکتے ہیں،نیشنل سلیپ فائونڈیشن کے سروے کے مطابق 48 فیصد لو گ گاہے بگاہے بے خوابی کا شکار ہوتے ہیں جبکہ 22 فیصد کو روازانہ نیند کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے،چڑاچڑاپن،لوگوں سے بلاوجہ جھگڑنا کم نیند لینے کی علامات ہی ہیں جبکہ طلبہ پڑھائی پر بھی نیند پوری نہ ہونے کے باعث توجہ نہیں دے پاتے۔