اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ماہرین آثار قدیمہ نے کھدائی کرکے ایک ایسی قدیم عمارت دریافت کی جس کے متعلق تحقیق کے بعد اب انتہائی روح فرسا حقائق سامنے آ گئے ہیں۔ ماہرین نے یہ محل نما عمارت میکسیکو کی وادی اواکسا میں دریافت کی۔ تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ یہ عمارت 2300سال قدیم ہے اور اس میں ایک ایسا کمرہ بھی موجود ہے جس میں دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لیے انسانوں کی قربانیاں دی جاتی تھیں۔رپورٹ کے مطابق یہ عمارت 9ہزار مربع فٹ رقبے پر
محیط ہے اور آج بھی بہترین حالت میں موجود ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ”ماین (Mayan)دور میں دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لیے قربانی دینے کا رواج عام تھا۔ اس وقت بالخصوص انسانوں کی قربانیاں دی جاتی تھیں۔ یہ روایت 17صدی عیسوی میں شمالی امریکہ پر ہسپانوی قبضے تک نمایاں طور پر موجود رہی۔ ایلسا اور چارلس کا کہنا ہے کہ ”عمارت کے اس کمرے میں لوگوں کے سر قلم کیے جاتے تھے اور ان کے دل نکال کر دیوتاؤں کی بھینٹ چڑھائے جاتے تھے۔“