جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

امریکی حد سے گزر گئے،اہم ملک میں کون سا شرمناک کاروبار شروع کردیا؟حیرت انگیزانکشاف

datetime 29  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بنوم بنہ(آئی این پی)امریکا کی ایک کاروباری کمپنی نے جنوب مشرقی ایشیائی ملک کمبوڈیا کی بچوں کو دودھ پلانے والی غریب خواتین سے ان کا دودھ خرید کر اسے امریکی مارکیٹ میں فروخت کرنا شروع کردیا،دوسری جانب کمبوڈیا کی حکومت نے اس انوکھے کاروبار کے منظر عام پر آنے کے بعد اس پر فوری طور پر پابندی لگانے کا حکم دیدیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی ایک کاروباری کمپنی نے جنوب مشرقی ایشیائی ملک

کمبوڈیا کی بچوں کو دودھ پلانے والی غریب خواتین سے ان کا دودھ خرید کر اسے امریکی مارکیٹ میں فروخت کرنا شروع کیا ہے۔ دوسری جانب کمبوڈیا کی حکومت نے اس انوکھے کاروبار کے منظر عام پر آنے کے بعد اس پر فوری طور پر پابندی لگانے کا حکم دیا ہے۔امریکا کی ایک کاروباری فرمامبروزیا لابز نے گذشتہ چند ہفتوں سے کمبوڈیا کی غریب ماں سے ان کا دودھ خریدنے کا سلسلہ شروع کر رکھا تھا۔ یہ کمپنی ماں کے دودھ کو فریز کرنے کے بعد اسے فی 147 ملی لیٹر کو 20 ڈالر کیعوض امریکا میں فروخت کررہی تھی۔کمبوڈین وزیراعظم کی طرف سے جاری کردہ ایک مکتوب میں ماں کے دودھ کی خریدو فروخت اور اس کی برآمد روکنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کا حکم دیا گیا۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ کمبوڈیا ایک غریب ملک ہے اور ہمیں معاشی مسائل کا بھی سامنا ہے مگر ایسا بھی نہیں کہ مائیں اپنا دودھ بیچنے پر مجبور ہوجائیں۔گذشتہ ایک ہفتے کے دوران کمبوڈین کسٹم حکام نے ماں کا دودھ بیرون ملک سے باہر بھیجنے کا عمل حکومتی فیصلے تک ملتوی کردیا تھا۔بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے عالمی ادارییونیسیف نے غریب خواتین سے ان کا دودھ خریدنے کو انہیں بلیک میل کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے اس مکروہ دہندے کی شدید مذمت کی ہے۔ دارہ برائے اطفال کی طرف سے کمبوڈین حکومت کے تازہ فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

یونیسیف کے مطابق کمبوڈیا میں پیدائشی بچوں کی شرح اموات خطے کے دوسرے ممالک کی نسبت سب سے زیادہ ہے۔ اس کی ایک وجہ نومولود بچوں اور ان کی ماں کو مناسب خوراک نہ ملنا بھی ہے۔ کمبوڈیا میں ایک ہزار بچوں میں سے 97 بچے خوراک کی قلت کے باعث وفات پا جاتے ہیں۔کمبوڈیا کے 45 فی صد بچوں پر خوراک کی قلت کے واضح آثار موجود ہیں۔ ان کی نشونما سست پڑ جاتی ہے اور وہ غیرمعمولی جسمانی کمزوری کا شکار رہتے ہیں۔ایم مقامی غیر سرکاری تنظیم جنڈ اینڈ ڈویلپمنٹ فار کمبوڈیا کی خاتون ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اگر کوئی خاتون اپنی معاشی مشکلات دور کرنے کے لیے رضاکارانہ طور اپنا دودھ فروخت کرے تو اسے اس کی اجازت ہونی چاہیے۔کمبوڈیا کا شمار ایشیا کے غریب ترین ممالک میں ہوتا ہے جہاں شہریوں کی سالانہ اوسط آمد 1160 ڈالر ہے۔ کمبوڈین شہریوں کی اکثریت خط غربت سے نیچے زندگی بسر کررہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…