جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بلی کہاں گئی؟

datetime 23  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک چوہدری نے اپنے ملازم کو کہا کہ جائو دیسی مرغی لے کر آئو آج کڑھائی کھانے کو دل کر رہا ہے ۔ ۔ ملازم بازار سے دو کلو مرغی لے آیا ۔ ۔ اور چوہدری سے پوچھنے لگا کہ وہ کس طرح کی کڑھائی کھانا پسند کریں گے ۔ ۔ چوہدری نے کہا کہ کالی مرچ ڈالنا ۔ اور دیسی گھی میں بنانا اور اوپر ہرا دھنیا ،ادرک ڈالنا ۔ اور ہاں اس کے ساتھ تنور کی گرما گرم روٹی لے آنا

ملازم چوہدری کی ساری بات سن کر جب کچن میں آیا تو دیکھا کہ وہ جو مرغی لے کر آیا تھا وہ شاپر اب وہاں نہیں ہے ۔ ۔ وہ ڈھونڈتا رہا لیکن مرغی کہیں نہ ملی ۔ ۔ ڈر کے مارے چوہدری کو بھی نہیں بتا رہا تھا ۔ ۔ کافی دیر بعد چوہدری نے ملازم کو آواز دی کہ کتنی دیر اور لگے گی کڑھائی تیار ہونے میں ۔ ملازم ڈرتے ہوے چوہدری کے پاس آیا اور مرغی کے گم ہونے کا بتایا ۔ چوہدری غصے میں اٹھا اور بولا کہاں گئی مرغی کون لے گیا ۔ ملازم چپ کر کے کھڑا ڈانٹ سنتا رہا ۔ ۔ سب ملازموں کو بلایا گیا اور مرغی تلاش کرنے کا مشن دیا گیا ۔ ۔ لیکن مرغی نہیں ملی ۔ تمام ملازم چوہدری کے سامنے سر جھکا کے کھڑے تھے ۔ ۔ ۔ اس خاموشی میں اک ملازم بولا کہ چوہدری صاحب مجھے شک ہے کہ مرغی بلی لے گئی ہے ۔ ۔ چوہدری اک دم چونکا اور زور سے بولا جائو وہ بلی ڈھونڈھ کے لائو جلدی ۔ ۔ سب ملازم اب بلی کی تلاش میں نکل پڑے ۔ ۔ ایک گھنٹے بعد آخر کار وہ بلی مل گئی ۔ ۔ بلی کو چوہدری کے سامنے پیش کیا گیا ۔ ۔ ۔ چوہدری بہت خوش ہوا کہ مسئلہ حل ہو گیا ۔ ۔ ملازم سے پوچھا کتنی مرغی بازار سے لے کر آئے تھے ۔ ۔ ۔ ملازم بولا جناب پوری دو کلو ۔ ۔ ۔ چوہدری بولا ۔ ۔ اس بلی کو تولو اب ۔ ۔ بلی کو تولا گیا تو وہ بھی دو کلو ۔ ۔ ۔ چوہدری بولا ’’مرغی تو مل گئی اب بلی کہاں گئی؟‘‘۔۔ آج کل پاکستان میں بھی یہی ہو رہا ہے ، پہلے سب مرغی ڈھونڈتے رہے اور اب بلی ڈھونڈ رہے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…