اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

’’توہین رسالت معاملے میں فیس بک بند کرنے کا فیصلہ ‘‘

datetime 13  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کوئی دو رائے نہیں کہ حرمت رسول ﷺ پر ہماری جان بھی قربان ۔ آقا کریم ﷺ کی عزت و حرمت پر کوئی بات کرے ہمیں بالکل گوارا نہیں ۔ پورا پاکستان اس معاملے پر یکجا ہے ۔ اس حوالے سے جسٹس شوکت عزیز کے اقدامات کو بے حد سراہا جا رہا ہے ۔ نجی ٹی وی چینل پر ڈاکٹر شاہد مسعود کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ توہین رسالت پر ایک لمبے عرصے بعد اچانک معاملہ اٹھایا جانا ایک اشارہ ہے ۔

انہوں نےکہا کہ اس معاملے میں کچھ سوالات بھی جنم لیتے ہیں کہ حکومت اتنا عرصہ خاموش کیوں رہی ؟ آخر اس کے پیچھے وجہ کیا تھی ؟ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ حکومت نے توہین رسالتﷺ کے مرتکب پیجز کو بند کرنے کی آڑ میں سوشل میڈیا پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ توہین رسالتﷺ کا معاملہ اٹھایا گیا تو حکومت نے خود اس معاملے کو خاموشی سے جانے دیا جبکہ حکومتی وزرا نے بھی اس پر کوئی بیان نہیں دیا۔بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایکشن لیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی آبادی کے ڈھائی سے تین کروڑ افراد فیس بُک استعمال کر رہے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ سوشل میڈیا بین کرنےکی آڑ میں حکومت کا اپنا مفاد ہے ۔ توہین آمیز فیس بک پیجز خود بنائے گئے اور انہیں خاموشی سے چلنے دیا گیا ۔پھر ایک لائحہ عمل کے فیس بک بند کرنے کے خلاف معاشرے میں ایک ہیجان برپا کیا گیا تاکہ فیس بک جو اس وقت خبر رسانی کا سب سے تیز ترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے اسے پاکستان میں بلاک کیا جائے جس سے حکمران طبقے کا کچا چٹھا کھل کر عوام کے سامنے نہ آنے پائے ۔ شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ اس بات کا اس سے بڑا کیا ثبوت ہو توہین رسالت کے پیجز چلتے رہے مگر حکومتی کسی ایک وزیر کا بیان بھی سامنے نہیں آیا ۔ کوئی ایک لفظ تک نہ بولا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…