اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سوئٹزرلینڈسے معلومات کی فراہمی کا نیا معاہدہ 21مارچ کے بعد نافذ العمل ہوگا ،حکومت میں کوئی بھی جماعت ہو معاہدے کا فائدہ پاکستان کو ہونا چاہیئے ، تحریک انصاف کے پاس اگر سوئس اکاؤنٹ سے متعلق نام ہیں تو ہمیں دیں ، چاہتا ہوں ڈان لیکس کمیشن کی رپورٹ کو عام کیا جائے ۔ وہ جمعہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ
سوئس حکومت سے کہا تھا کہ دنیا بدل رہی ہے ، ہم سے معلومات کی فراہمی کا نیا معاہدہ کر لیں ، سوئس حکومت کی طرف سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ پاکستان ایم ایف این کا سٹیٹس دے ۔سوئس حکومت سے معاہدے کے بعد معلومات دینے سے انکار نہیں کیا جا سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ 60سال میں کسی کو ہمت نہیں ہوئی کہ سوئزرلینڈ سے دوبارہ معلومات کی فراہمی کے معاہدے کی بات کرتا ، سوئٹزرلینڈ سے معلومات کی فراہمی کا نیا معاہدہ 21مارچ کے بعد نافذ العمل ہوگا ۔معاہدے کے بغیرسوئٹزرلینڈ حکومت سے اکاؤنٹس بارے پوچھا تک نہیں جا سکتا ۔وزیرخزانہ نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کا کسی بھی حوالے سے پانامہ لیکس میں نام نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2019کے بعد 18ممالک سے معلومات کی فراہمی کا تبادلہ ہو سکے گا ،حکومت کوئی بھی ہو معاہدے کا پاکستان کو فائدہ ہونا چاہیے ،پاکستان کا امیج دنیا بھر میں تبدیل ہو رہا ہے ،پاکستان کا امیج بہتر ہو رہا ہے تو اسی وجہ سے دنیا بھر سے رپورٹیں آ رہی ہیں ۔وزیرخزانہ نے کہا کہ ڈان لیک کی تحقیقات کیلئے کمیشن اپنا کام کر رہا ہے ، کمیشن نے ابھی تک اپنی رپورٹ جمع نہیں کرائی ،ڈان لیکس کی رپورٹ آنے میں تاخیر کا کوئی نقصان نہیں ہوگا ، ڈان لیکسکمیشن کی رپورٹ کا حشر حمود الرحمان رپورٹ جیسا نہیں ہوگا ،اس بات کا حامی ہوں کہ ڈان لیکس رپورٹ کو عام کیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نعیم الحق کے پاس اگر سوئس اکاؤنٹ سے متعلق نام ہیں تو ہمیں دیں