جمعہ‬‮ ، 29 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گد ھے کے گو شت کے بعد ا ب ۔۔۔۔۔۔۔۔

datetime 4  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

گوجرانوالہ (مانیٹرنگ ڈیسک)گوجرانوالہ میں چڑے ا وربیٹرے بڑے شوق سے کھائے جاتے ہیں اورملک بھرسے عوام یہ پرندے کھانے کےلئے گوجرانوالہ آتے ہیں ۔ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گوجرانوالہ میں کھائے جانے والے پرندوں میں صرف چڑے اوربیڑے ہی شامل نہیں ہوتے بلکہ ان میں دیگرحلال اور حرام پرندے بھی شکارکرکے گوجرانوالہ میں لاکربیچے جاتے ہیں ۔شکاری مختلف دیہات میں ایسے پرندوں کاشکارکرتے ہیں جوکہ چڑوں اوربیٹروں کی شکل کے ہوتے ہیں ۔شکاری ان پرندوں کوپکڑنے کےلئے دوتین زندہ پرندے ،ایک سانپ اورمیخوں کااستعمال کرتے ہیں ۔شکاری شکارکرتے وقت ایسی جگہ شکارکرتے ہیں جہاں پرگھنے درخت یاکھیت ہوتے ہیں

وہاں پر دوتین پرندوں کوباندھ کرساتھ ایک سانپ چھوڑدیتے ہیں ،باندھے گئے پرندے سانپ کودیکھ کرپھڑپھڑاتے ہیں توان کے دوست پرندے ان کوبچانے کےلئے آتے ہیں توشکاری کے بچھائے گئے جال میں پھنس جاتے ہیں اورپھران پرندوں کوپکڑکرشکاری گوجرانوالہ کی مختلف ہوٹلوں میں فروخت کرآتے ہیں اوروہاں پران پرندوں کومختلف مصالحے لگاکربھوناجاتاہے اورعوام مزے لے لے کرکھاتے ہیں ۔اس سلسلے میں ایک شکاری نے نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ چڑی کی قیمت 30سے 40روپے اورگھوگی کی قیمت 60سے 70روپے فی کس ہے ۔اس نے بتایاکہ موسم سرمامیں تلیر،روسی چڑی ،مرغابیاں ،چٹہ بگلہ کاشکارکیاجاتاہے اوران پرندوں کوپکڑکرگوجرانوالہ میں جاکرفروخت کیاجاتاہے ۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…