ڈیر ہ اسماعیل خان (آئی این پی) خیبرپختونخواہ حکومت نے چین کی سرمایہ کار کمپنیوں کے ساتھ بیس بلین ڈالر کے ترقیاتی منصوبوں کے معاہدہ پر دستخط کردئے ،انصاف انڈسٹریز کے تعاون سے ہونے والے اس معاہدہ کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی خیبرپختونخواہ پرویز خٹک نے کہا کہ آج ہم نے صوبہ کی تاریخ میں ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز کردیا ہے،
انہوں نے کہا کہ صوبہ کے عوام کو نیا خیبرپختونخواہ فراہم کرنے کا ہم نے جو وعدہ کیا تھا آج کے دن اسکی تعبیر کا دن ہے، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبہ میں کرپشن کا خاتمہ کردیا ہے، چین کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک کی سرمایہ کا رکمپنیوں کو بھی صوبہ میں سرمایہ کاری کی دعوت دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری صوبہ خیبر پختونخواہ میں سے گذر رہی ہے جس سے اس صوبہ کی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، چائینہ ریلوے کارپوریشن اور دیگرچینی کمپنیوں کے عہدیدار بھی موجود تھے، قبل ازیں انصاف انڈسٹریز کے سی ای او عبدالباسط جاوید گنڈہ پور نے افتتاحی کلمات میں وزیر اعلی خیبر پختونخواہ، صوبائی حکومت اور چین کی کمپنی ہیریٹیج انٹر نیشنل کا خصوصی شکریہ ادا کیا جن کے تعاون سے صوبہ کی تاریخ میں منفرد ترقیاتی منصوبوں کے معاہدہ کو حتمی شکل دی گئی، انہوں نے کہا کہ ہیریٹیج ریسورس انٹرنیشنل اور دیگر کمپنیوں کے ساتھ ہونے والے معاہدات میں ایک اعشاریہ پانچ لین ڈالر سے صوبہ میں آئل ریفائنری اور آئل و گیس کی مدمیں دیگر منصوبہ جات کی تکمیل، دو بلین ڈالرز کی مالیت سے چشمہ اپ لفٹ کینال، اور صوبہ بھر میںآبپاشی کے دیگر منصوبہ جات کی تکمیل، سات بلین ڈالرز سے صوبہ میں متعدد مقامات پر ہائیڈرو پاور پراجیکٹس قائم کئے جائیں گے جو دو ہزار بیس تک بجلی کی فراہمی شروع کردیں گے،
انہوں نے بتایا کہ منصوبہ کے مطابق ڈیرہ اسما عیل خان اور صوابی میں سول ایوی ایشن کی منظور شدہ ہدایات کے مطابق انٹر نیشنل ایر پورٹس کی تکمیل، دو بلین ڈالرز سے چترال سے ڈیرہ اسما عیل خان تک موٹر وے، اور چترال سے ڈیرہ اسما عیل خان تک ریلوے لائن ، دو بلین دالرز سے سمارٹ اور سیف سٹی منصوبہ جات، اورپسماندہ اضلاع میں ہاؤسنگ منسوبہ جات کا قیام، چترال سے ڈیرہ اسما عیل خان تک فائیبر آپٹیکل ، چترال سے ڈیرہ اسما عیل خان تک چھ ہزارکلو میٹر ٹرانسمیشن لائن، صوبہ میں دو میگا پاور گرڈ سٹیشنز کا قیام، پشاور سرکلر ریلوے لائن، کوہاٹ ٹنل کی ڈبل لائن تک توسیع، اور زراعت کے شعبہ میں ترقی کے منصوبے شامل ہوں گے۔