منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

اسلام کو دہشتگردی کا منبع کہنے والوں کو جرمن چانسلرانجیلا میرکل کا منہ توڑ جواب

datetime 18  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میونخ(آئی این پی) جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلم ممالک کی شمولیت ناگزیر ہے،اسلام کو دہشتگردی کا منبع نہیں کہہ سکتے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق میونخ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں جرمن چانسلر نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتیں کہ اسلام دہشت گردی کا منبع و ماخد ہے بلکہ وہ سمجھتی ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلم ممالک کو بھی شامل کرنا چاہیے۔میرکل نے مسلم

عمائدین پر بھی زور دیا کہ وہ واضح الفاظ میں پر امن اسلام اور اسلام کے نام پر ہونے والی دہشت گردی کی نشاندہی کریں۔جرمن چانسلر نے کہا کہ یورپ کے روس کے ساتھ تعلقات انتہائی مشکل ہیں تاہم دہشت گردی ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر مل کر کام کیا جاسکتا ہے ۔میرکل نے کہا کہ روس کو 2015 میں ہونے والے منسک معاہدے کی پاسداری کرنی ہوگی جس کے تحت یوکرینی فوج اور روس کے حامی علیحدگی پسندوں کے درمیان لڑائی کا خاتمہ ہوا تھا۔جرمن چانسلر انجیلا میرکل کا کہنا ہے کہ یورپ شدت پسندی کے خلاف جنگ تنہا نہیں لڑ سکا، اس لڑائی میں یورپ کو امریکا کی عسکری طاقت کی بھی ضرورت ہے۔’میونخ سیکیورٹی کانفرنس ‘سے خطاب میں جرمن چانسلر نے امریکا اور دیگر ممالک پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی تنظیموں جیسے یورپی یونین، اقوام متحدہ اور نیٹو کی حمایت اور تعاون کریں۔سیکیورٹی کانفرنس میں امریکی نائب صدر مائیک پینس بھی موجود تھے جنہوں نے شرکا کو یقین دلایا کہ امریکا مغربی دفاعی اتحاد نیٹو اور یورپ کے ساتھ ثابت قدمی کے ساتھ کھڑا ہے۔ امریکی نائب صد رنے کہا کہ ‘میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ امریکا مکمل طور پر نیٹو کی حمایت کرتا ہے اور اس دفاعی اتحاد کے حوالے سے امریکا اپنی ذمہ داروں سے واقف ہے اور انہیں پورا کرنے کے لیے پر عزم ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ کی جدوجہد ہماری جدوجہد ہے اور آپ کی کامیابی ہماری کامیابی ہے۔

اس دوران امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ نیٹو ارکان کو سکیورٹی کے اخراجات کا ایک منصفانہ حصہ اپنے ذمے لینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کیے گئے وعدوں کے مطابق رکن ممالک کو اپنی ملکی پیداوار کا 2 فیصد حصہ نیٹو پر خرچ کرنا ہوگا۔واضح رہے کہ میونخ سکیورٹی کانفرنس جمعہ، 17 فروری سے شروع ہو چکی ہے، اس میں کئی ملکوں کے سربراہ اور وزرائے خارجہ شریک ہیں جبکہ امریکا کا اعلی سطح کا وفد نائب صدر مائیک پینس کی قیادت میں میونخ پہنچا ہے۔



کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…