راولپنڈی (آئی این پی)چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں ریزالیوٹ سپورٹ مشن کے کمانڈر جنرل جان نکلسن کو ٹیلی فون کیا اور انہیں افغانستان سرزمین سے پاکستان میں جاری دہشتگردی کی کارروائیوں بارے اپنی تشویش سے آگاہ کیااور ان سے مطالبہ کیاکہ وہ دہشتگردوں کو حاصل مالی معاونت اور تعاون کے خاتمے میں اپنا اہم کردار ادا کریں ، افغانستان میں روپوش دہشتگردتنظیموں کے خلاف کارروائی نہ
کرنا ہماری سرحد پارتحمل پالیسی کا امتحان ہے، پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے والی زیادہ تر دہشت گرد تنظیموں کی قیادت افغانستان میں چھپی بیٹھی ہے۔ جمعہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں ریزالیوٹ سپورٹ مشن کے کمانڈر جنرل جان نکلسن کو ٹیلی فون کیا اور انہیں افغانستان سرزمین سے پاکستان میں جاری دہشتگردی کی کارروائیوں بارے اپنی تشویش سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے والی زیادہ تر دہشت گرد تنظیموں کی قیادت افغانستان میں چھپی بیٹھی ہے ، آرمی چیف نے کہا کہ اس طرح کی دہشتگردانہ کارروائیاں اور ان کے خلاف ایکشن نہ لینا ہماری سرحد پار تحمل پالیسی کا امتحان ہے ، جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی کمانڈر سے کہا کہ وہ دہشتگردوں کو مالی معاونت ، روابط ، ہدایات اور منصوبہ بندی کے سلسلے روکنے میں اپنا کردار ادا کریں ، آرمی چیف نے انہیں افغان حکام کو افغانستان میں طویل عرصہ سے چھپے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی اور ان کی حوالگی کے لئے فراہم کی جانے والی فہرست کے بارے میں بھی آگاہ کیا اس دوران امریکی جنرل نکلسن نے دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور تحفظات کے جواب میں اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ، امریکی جنرل نے ریزالیوٹ سپورٹ مشن، افغان سیکیورٹی فورسز اور پاکستان کے درمیان مناسب سطح پر کیے گئے خصوصی تعاون کے منصوبوں کا بھی تبادلہ کیا ۔