اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اللہ کے گھر کی زیارت کا جس کو بھی موقع ملے گا وہ خوشی خوشی جانا پسند کریگا لیکن انسان کبھی کبھی انسان کی بجائے شیطان کا روپ بدل لیتا ہے ۔ایسا ہی واقعہ27سال پہلے حج کے دوران ایک ترک خاتون کیساتھ پیش آیا ۔تفصیلات کے مطابق27سال پہلے1990میں حج کے دوران مسجد الحرام کے سامنے ہونے والی بھگدڑمیں
درجنوں حجاج اکرام جاں بحق اور زخمی ہوئے ۔ان زخمیوں میں فہیرہ نامی ترک خاتون بھی اپنے شوہر کیساتھشامل تھی اس خاتون کو ہسپتال لے جانے کے بجائے ایک یمنی شخص اپنے ساتھ لے گیا۔فہیرہ کا شوہر بھی زخمی ہونیوالے افراد میں شامل تھا ۔صحت یابی کے بعد اسکے شوہر نے اپنی بیوی کو بہت تلاش کیا لیکن فہیرہ نہ زخمیوں میں شامل تھی نہ جاں بحق ہونیوالے افراد میں اسکانام تھا۔ترک خاتون فہیرہ کو یمنی شخص نے اپنے گھر لے جاکر قید کردیا اور کچھ دن کے بعد اس شخص نے کسی درندے کا روپ دھارتے ہوئے اس شادی شدہ خاتون کواپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔فہیرہ نامی خاتون چھ سال اس یمنی شخص کی قید میں رہیں۔اس تمام عرصے کے دوران ان کو صرف تین باربچے کی پیدائش کیلئے گھر سے باہر لے جایا گیا۔ 27سال بعد فہیرہ کے گھر والوں نے آخر کار انہیں ڈھونڈ نکالا مگر اب انہیں واپس اپنے عزیزوں کے پاس نہیں جانے دیا جا رہا بلکہ انہیں تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر انہوں نے واپس جانے کی کوشش کی تو انہیں زناکاری کا مجرم قرار دیکر سنگسار کردیا جائیگا۔