کراچی(نیوز ڈیسک) متحدہ قومی مومنٹ کے مرکزی دفترپررینجرز کے چھاپے کے بعد شہرکی صورتحال کشیدہ ہونے کے منفی اثرات کراچی اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیوں پر بھی مرتب ہوئے جہاں حصص کی ا?ف لوڈنگ میں شدت کے باعث بدھ کو بھی اتارچڑھاو¿ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے۔مندی کے باعث 54 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید16 ارب 70 کروڑ36 لاکھ42 ہزار646 روپے ڈوب گئے،کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر37.52 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن گیس ٹیرف میں مجوزہ اضافے کی اطلاعات نے بدھ کو بھی سیمنٹ سمیت دیگر متعلقہ شعبوں پر منفی اثرات مرتب کیے اور سرمایہ کاروں نے ان شعبوں کے حصص فروخت کرنے کو ترجیح دی جس سے مارکیٹ گراف تنزلی کی جانب گامزن رہا۔ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ 27 لاکھ86 ہزار ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے1 کروڑ10 لاکھ73 ہزار349 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے9 لاکھ9 ہزار469 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے8 لاکھ3 ہزار184 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔مندی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 26.98 پوائنٹس کی کمی سے32539.61 اور کے ایم ا?ئی30 انڈیکس2.91 پوائنٹس کی کمی سے 52555.23 ہوگیا جبکہ اسکے برعکس کے ایس ای 30 انڈیکس 3.06 پوائنٹس کے اضافے سے 21128.93 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 30.15 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 17 کروڑ 24 لاکھ 17 ہزار480 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 349 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں137 کے بھاو¿ میں اضافہ، 188 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں شیزان انٹرنیشنل کے بھاو¿44 روپے بڑھ کر1019 روپے اور جوبلی لائف انشورنس کے بھاو¿19.38 روپے بڑھ کر407.38 روپے ہوگئے جبکہ یونی لیورفوڈز کے بھاو¿ 474.95 روپے کم ہوکر 9024.10 روپے اور ایکسائیڈ پاکستان کے بھاو¿ 68.51 روپے کم ہو کر 1366.75 روپے ہوگئے۔