اسلام آباد(آئی این پی) آئی سی سی میںبگ تھری کامتنازعہ قانون اپنے انجام کو پہنچنے کے قریب پہنچ گیاہے جسے رواں سال جون میں عملی طورپر ختم کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔پاکستا ن کرکٹ بورڈکے چیئرمین شہریارخان نے انکشاف کیاہے کہ رواں سال جون میں’ بگ تھری ‘فارمولے کو اصولی اور قانونی طورپرہمیشہ کیلئے ختم کردیا جائے گا۔اس نظام کے تحت منافع کی غیرمنصفانہ تقسیم کے فارمولے کو ختم کرنے کیلئے کوئی آئینی رکاوٹ نہیں ہے البتہ بھارت بڑی رقم ہاتھ سے نکلتا دیکھ کر اعتراض کرسکتاہے۔شہریارخان کا کہناہے کہ بگ تھری کے حوالے سے ہمارا موقف بالکل سیدھا اور صاف ہے کہ
سب کو یکساں حقوق دئیے جائیں۔واضح رہے کہ مختلف شرائط اور لالچ کی بنیاد پر تمام رکن ممالک کی جانب سے قبول کئے جانے والے’ بگ تھری‘فارمولے کے تحت 2015ء سے 2023ء تک بھارت کو سب سے زیادہ 571.5ملین ڈالرزملنا تھے جبکہ اس کے مقابلے میں ان آٹھ سالوں کے دوران پاکستان اور جنوبی افریقہ سمیت کئی ممالک کو 100ملین ڈالرزسے بھی کم رقم ملتی۔واضح رہے کہ بگ تھری فارمولے کے تحت بھارت کے بعد انگلینڈ (173.75ملین ڈالرز)اور آسٹریلیا (131.25) کو سب سے زیادہ حصہ ملتا ہے جبکہ کوئی چوتھا ملک ایسا نہیں تھا جسے آٹھ سالوں میں 100ملین ڈالرزسے زائد رقم ملتی۔پی سی بی کے چیئرمین شہریارخان کا کہناہے کہ بگ تھری ختم کرنے سے سب سے زیادہ فائدہ پاکستان ہی کوہوگا۔