ہفتہ‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2024 

سارک خطے کیلیے ورچوئل کرنسی اور نظام ادائیگی پر اتفاق

datetime 9  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) سارک پیمنٹس کونسل کے سولہویں اجلاس میں ورچوئل کرنسی اور سارک خطے کے لیے واحد ہم آہنگ ادائیگی کے نظام کے تصور پر غور وخوض کیا گیا۔حال ہی میں لاہور میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر اور کونسل کے چیئرمین قاضی عبدالمقتدر کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں سارک ممالک کے مرکزی بینکوں کے وفود نے شرکت کی۔ سارک پے منٹ انیشیٹو کا آغاز سارک فنانس گروپ کے مرکزی بینک کے گورنروں کے زیر اہتمام 2007 میں ہوا تھا جس کا بنیادی مقصد سارک خطے کے ادائیگی اور چکتائی کے نظاموں (پی ایس ایس) کو مضبوط بنانا ہے تا کہ سارک خطے میں ایک مستعد، متحرک، مستحکم اور مرتکز پی ایس ایس کے قیام میں سہولت مل سکے۔پاکستان کا مرکزی بینک سارک پیمنٹ کونسل سیکریٹریٹ کا میزبان ہے اور ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کو اس کا چیئرمین نامزد کیا گیا ہے۔ دیگر امور کے علاوہ کونسل کو سارک کے ہر رکن ملک نے اپنے ادائیگیوں اور چکتائی کے نظاموں کو ترقی دینے اور انہیں مضبوط بنانے اور اپنی متعلقہ حدود میں قائم کیے گئے انفرااسٹرکچر کی سطح پر ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ ورچوئل کرنسیوں اور سارک خطے کے لیے واحد ہم آہنگ ادائیگی کے نظام کے تصور کے معاملے پر یہ اتفاق کیا گیا کہ نظام کی معیار بندی اس سمت میں پہلا قدم ہوگی اور کونسل کی تکنیکی کمیٹی کو مستقبل کے مذاکرات کے لیے ایک فریم ورک وضع کرنے کا کام سونپ دیا گیا۔ چونکہ کونسل کا اجلاس رکن ممالک کے اتفاق رائے سے ہوتا ہے اس لیے بنگلہ دیش نے تجویز دی کہ وہ سارک پے منٹس کونسل کے 17 ویں اجلاس کی میزبانی کرے گا جو 2015 کی آخری سہ ماہی میں منعقد ہوگا، ان کی تجویز کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔کونسل کے اجلاس کے بعد ایک سیمینار منعقد ہوا جس میں فنانشیل مارکیٹ انفرااسٹرکچر کے اصولوں (پی ایف ایم آئی) ان کے نفاذ اور ریٹیل ادائیگیوں کے نظام سے متعلق مسائل پر توجہ مرکوز کی گئی۔بینک فار انٹرنیشنل سیٹل منٹس سے تعلق رکھنے والے بازل کی ادائیگیوں و مارکیٹ انفرااسٹرکچر کی کمیٹی کے رکن عمر فاروقی نے پریزینٹیشنز دیں۔ ان نئے موضوعات میں وسیع تر شرکت اور رسائی بڑھانے کے لیے اسٹیٹ بینک ہیڈ آفس کو بھی ویڈیو لنک کے ذریعے سیمینار سے منسلک کیا گیا تھا جس کے بعد مباحث اور سوال و جواب کا سیشن منعقد ہوا۔سارک پے منٹس کونسل کے وفود کے لیے اگلے روز دو ورکشاپس منعقد کی گئیں۔ ان میں سے ایک مالی شمولیت میں دائیگیوں کے نظاموںکے کردار اور دوسری سارک خطے میں فنانشیل مارکیٹ انفراسٹرکچر کے متعلق تھی۔



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…