جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سارک خطے کیلیے ورچوئل کرنسی اور نظام ادائیگی پر اتفاق

datetime 9  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) سارک پیمنٹس کونسل کے سولہویں اجلاس میں ورچوئل کرنسی اور سارک خطے کے لیے واحد ہم آہنگ ادائیگی کے نظام کے تصور پر غور وخوض کیا گیا۔حال ہی میں لاہور میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر اور کونسل کے چیئرمین قاضی عبدالمقتدر کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں سارک ممالک کے مرکزی بینکوں کے وفود نے شرکت کی۔ سارک پے منٹ انیشیٹو کا آغاز سارک فنانس گروپ کے مرکزی بینک کے گورنروں کے زیر اہتمام 2007 میں ہوا تھا جس کا بنیادی مقصد سارک خطے کے ادائیگی اور چکتائی کے نظاموں (پی ایس ایس) کو مضبوط بنانا ہے تا کہ سارک خطے میں ایک مستعد، متحرک، مستحکم اور مرتکز پی ایس ایس کے قیام میں سہولت مل سکے۔پاکستان کا مرکزی بینک سارک پیمنٹ کونسل سیکریٹریٹ کا میزبان ہے اور ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کو اس کا چیئرمین نامزد کیا گیا ہے۔ دیگر امور کے علاوہ کونسل کو سارک کے ہر رکن ملک نے اپنے ادائیگیوں اور چکتائی کے نظاموں کو ترقی دینے اور انہیں مضبوط بنانے اور اپنی متعلقہ حدود میں قائم کیے گئے انفرااسٹرکچر کی سطح پر ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ ورچوئل کرنسیوں اور سارک خطے کے لیے واحد ہم آہنگ ادائیگی کے نظام کے تصور کے معاملے پر یہ اتفاق کیا گیا کہ نظام کی معیار بندی اس سمت میں پہلا قدم ہوگی اور کونسل کی تکنیکی کمیٹی کو مستقبل کے مذاکرات کے لیے ایک فریم ورک وضع کرنے کا کام سونپ دیا گیا۔ چونکہ کونسل کا اجلاس رکن ممالک کے اتفاق رائے سے ہوتا ہے اس لیے بنگلہ دیش نے تجویز دی کہ وہ سارک پے منٹس کونسل کے 17 ویں اجلاس کی میزبانی کرے گا جو 2015 کی آخری سہ ماہی میں منعقد ہوگا، ان کی تجویز کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔کونسل کے اجلاس کے بعد ایک سیمینار منعقد ہوا جس میں فنانشیل مارکیٹ انفرااسٹرکچر کے اصولوں (پی ایف ایم آئی) ان کے نفاذ اور ریٹیل ادائیگیوں کے نظام سے متعلق مسائل پر توجہ مرکوز کی گئی۔بینک فار انٹرنیشنل سیٹل منٹس سے تعلق رکھنے والے بازل کی ادائیگیوں و مارکیٹ انفرااسٹرکچر کی کمیٹی کے رکن عمر فاروقی نے پریزینٹیشنز دیں۔ ان نئے موضوعات میں وسیع تر شرکت اور رسائی بڑھانے کے لیے اسٹیٹ بینک ہیڈ آفس کو بھی ویڈیو لنک کے ذریعے سیمینار سے منسلک کیا گیا تھا جس کے بعد مباحث اور سوال و جواب کا سیشن منعقد ہوا۔سارک پے منٹس کونسل کے وفود کے لیے اگلے روز دو ورکشاپس منعقد کی گئیں۔ ان میں سے ایک مالی شمولیت میں دائیگیوں کے نظاموںکے کردار اور دوسری سارک خطے میں فنانشیل مارکیٹ انفراسٹرکچر کے متعلق تھی۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…