اسلام آباد( آئی این پی ) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کے اظہار خیال کے بعد مزید بات کرنے سے روک دیا‘ چیئرمین کے کہنے پر وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بات مختصر کردی تاہم انہوں نے واضح کیا کہ جواب دینا میرا حق ہے لیکن آپ کے احترام میں زیادہ بات نہیں کرتا۔
قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیر داخلہ نے لاپتہ چار لوگوں کے بارے میں کوئی نئی بات نہیں بتائی۔ اغواء کنندگان کے بارے میں قوم میں بڑی تشویش ہے۔ وزیر داخلہ کے سپریم کورٹ میں سنے جانے کے حق کو تسلیم کرتا ہوں‘ ہمیں اعتراض پریس کانفرنس میں اختیار کئے گئے لہجے پر تھا۔ اگر ہم نے اس لہجے کا مظاہرہ کیا ہوتا تو کئی قوتیں ہل جاتین تاہم ان معاملات پر مسلم لیگ (ن) کو کچھ رعایتیں حاصل ہیں۔ دہشتگرد تنظیموں سے کسی کا واسطہ رہا ہو یا نہ رہا ہو دہشتگردی میں کمی کا کریڈٹ فوجی قیادت کو جاتا ہے۔ ضرب عضب شروع ہوا تو سویلین قیادت لاعلم اور غافل تھی۔ کراچی ایئرپورٹ پر حملے سے یہ جاگی۔ قبل ازیں چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے جمعہ کو متعلقہ وفاقی وزیر سے کھاد کی قیمتوں میں اچانک اضافے پر جواب طلب کرلیا ہے ۔
سینیٹر محسن لغاری نے ایوان کی توجہ اس جانب دلائی تھی اور کہا کہ کہ خبریں آئی ہیں کہ حکومت نے کھاد پر سبسڈی ختم کردی ہے جس کی وجہ سے کھادیں بہت مہنگی ہو گئی ہیں اور کسان سخت پریشان ہیں‘ انہوں نے کہا کہ یہ اہم معاملہ ہے‘ اس حوالے سے فوری جواب طلبی کی جائے۔ جس پر چیئرمین نے ہدایت کی کہ متعلقہ وزیر جمعہ کو ایوان میں آکر اس حوالے سے وضاحت کریں۔