کراچی(این این آئی)سندھ کے وزیر برائے صنعت وتجارت منظور حسین وسان نے پیش گوئی کی ہے کہ سال 2017 سرپرائز کا سال ہوگا، یہ سال پاکستانیوں کوصدیوں تک یاد رہے گاجو 70 سال میں نہیں ہوا وہ اسی سال ہوگا،باہر منتقل کیا گیا پیسہ اسی سال واپس آئے گا جبکہ انتخابات بھی اسی سال متوقع ہیں،پیپلزپارٹی انتخابات میں سرپرائز دے گی۔
ایم کیو ایم سندھ کا وزیراعلی تو دور موجودہ سیٹیں بچانا ایم کیو ایم کے لیے مشکل ہوگا ،بلاول کی شادی 2018 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد دھوم دھام سے ہوگی ،جاپان کے صنعتکار سندھ میں سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں،جاپانی سرمایہ کار 2.50 ملین ڈالر کی سرمایہ چاہتے ہیں ،سی پیک کی وجہ سے سندھ میں سرمایہ کاری آرہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکوسندھ سیکرٹریٹ میں جاپانی سرمایہ کاروں سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔منظورحسین وسان نے کہاکہ پانامہ لیکس پرفیصلہ ففٹی ففٹی ہوگا۔عمران کو خوشی یا مایوسی بھی مل سکتی ہے۔مایوسی کی صورت میں احتجاج بھی ہوسکتاہے۔ جنوری سے مارچ تک تین ماہ ملک کے لیے انتہائی اہم ہیں۔انہوں نے کہاکہ2017 کو ملکی تاریخ میں یادگار کے طور پر یاد رکھا جائے گا ،احتساب اسی سال ہوگا۔بیرون ملک جو پیسہ ہے وہ بھی اسی سال واپس آئے گاکچھ لوگ اندر جائیں گے اور کچھ جیلوں سے باہر آئیں گے۔2017 میں احتجاج حکومت گرانے کے لیے نہیں ملک میں اصلاح اور بہتری کے لیے ہوگا۔منظور وسان نے کہاکہ سندھ میں چھوٹی چھوٹی جماعتیں ختم ہوجائیں گی،پیپلزپارٹی انتخابات میں سرپرائز دے گی۔ایم کیوایم کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم سندھ کا وزیراعلی تو دور موجودہ سیٹیں بچانا ایم کیو ایم کے لیے مشکل ہوگا۔
سندھ کے شہروں میں بھی اب پیپلزپارٹی کامیابی حاصل کرے گی۔انہوں نے کہاکہ بلاول کی شادی 2018 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد دھوم دھام سے ہوگی،بلاول کی دلہن بھی بلاول کی طرح اسمارٹ اور خوبصورت ہوگی جبکہ پارٹی چیئرمین ہنی مون پاکستان میں منائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ جاپان کے صنعتکار وں نے سندھ میں سرمایہ کاری کی خواہش کااظہار کیاہے اوروہ سندھ میں 2.50 ملین ڈالر کی سرمایہ چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جاپانی سرمایہ کار دھابے جی اسپیشل اکنامک زون کی بحالی چاہتے ہیں جبکہ نادرن پائی پاس پر اسمال انڈسٹری کے قیام میں جاپانی سرمایہ کاروں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔منظوروسان نے کہاکہ میں فروری میں جاپان کا دورہ کروں گا۔دورے کے دوران دوطرفہ تجارت کو حتمی شکل دی جائے گی۔