اسلام آباد (آئی این پی ) وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے کمسن ملازمہ طیبہ تشدد کیس میں بچی کی پھوپھی کو حراست میں لے کرتفتیش شروع کردی، تشدد کا شکار بننے والی کم سن طیبہ تاحال منظر عام سے غائب، جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے طیبہ کی بازیابی کیلئے کوششیں جاری۔ تفصیلات کے مطابق کمسن ملازمہ طیبہ تشدد کیس پرسپریم کورٹ کے ازخود نوٹس لینے کے بعد پولیس طیبہ اور اس کے والدین کی تلاش کے لئے چھاپے ماررہی ہے۔ ہفتہ کو پولیس نے طیبہ کی پھوپھی پٹھانی بی بی کوگرفتارکرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق پٹھانی بی بی اور دیگر افراد ہی طیبہ کو عدالت سے لے کر گئے تھے جبکہ طیبہ کی بازیابی کے لئے پولیس مختلف ذرائع سے تلاشی کاعمل جاری رکھے ہوئے ہے اور جدید ٹیکنالوجی سے مدد لی جارہی ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس کو طیبہ تشدد کیس کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے 3 روزمیں رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔ یاد رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج کے گھر میں ملازمت کرنے والی بچی طیبہ پر تشدد کے واضح ثبوت ملے تھے جس کے بعد جج اور ان کی اہلیہ کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تھا۔ بعد ازاں چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثار نے کمسن ملازمہ پر تشدد کے واقعے کا از خود نوٹس لیا تھا۔ دوسری طرف تشدد کا شکار بننے والی کم سن طیبہ تاحال منظر عام سے غائب ہے، نہ تو بچی کو عدالت میں پیش کیا گیا اور نہ ہی اس کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی ہے۔