بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امیر

datetime 12  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امیر بستر علالت پر دراز مرض کی شدّت سے کراہ رہا تھا ، نوکر چاکر تیمار داری اور جی حضوری میں مصروف تھے۔ اتنے میں پتہ چلا کہ طبیب حاضر ہے۔ امیر نے کراہتے ہوئے حکم دیا۔ ” حاضر کیا جائے!”
طبیب نے بیمار امیر کے پاس جانے سے پہلے کسی ملازم سے پُوچھا۔ ” اس گھر کا باورچی کہاں ہے؟”
ملازم نے جواب دیا۔ ” باورچی خانے میں۔”
طبیب نے خواہش ظاہر کی۔ ” پہلے میں اس سے ملنا چاہتا ہوں!”
ملازم نے اسی وقت باورچی کو طبیب کی خدمت میں پیش کر دیا۔ طبیب نے کچھ کہے سنے بغیر باورچی کو گلے لگا لیا اور اس کی پشت تھپتھپاکے بیمار امیر کے پاس چلا گیا۔ کسی ملازم نے طبیب کے اس عمل کی اطلاع امیر کو کر دی۔ امیر نے تلخی سے طبیب کو مخاطب کیا۔ “آپ مجھے دیکھنے آئے ہیں یا باورچی کو؟ آپ کا باورچی سے ملنا اور گلے لگا کر پشت تھپتھپانا کیا معنی رکھتا ہے؟”
طبیب نے جواب دیا۔ ” یہ میرا اصول ہے کہ جب کسی بیمار امیر کے گھر پہنچتا ہُوں تو پہلے اس گھر کے باروچی سے ضرور ملتا ہوں اور اظہار تشکّر کے طور پر اس کو گلے لگا کر پشت ضرور تھپتھپاتا ہوں کیونکہ امرا کے گھروں میں میراداخلہ انھی باورچیوں کا رہین منّت ہے۔ نہ یہ طرح طرح کی مرغن غذائیں پکائیں اور نہ امُرا بیمار ہوں اور مجھے طلب کریں!”

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…