نجف(این این آئی)عراق کے جنوبی شہر نجف میں حضرت علیؓ کے مزار مبارک کے نزدیک داعش کے جنگجوؤں نے پولیس کے ایک چیک پوائنٹ پر خودکش حملہ کیا جس کے نتیجے میں سات پولیس اہلکار ہلاک اور سترہ زخمی ہوگئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مقامی پولیس حکام نے بتایا کہ مسلح حملہ آور نجف کے مغرب میں واقع قصبے القادسیہ کے نزدیک صحرا میں دو گاڑیوں پر سفر کررہے تھے۔ اس دوران پولیس نے جب پہلی گاڑی کو ایک چیک پوائنٹ پر معائنے کے لیے روکا تو ڈرائیور نے گاڑی میں موجود بارود کو دھماکے سے اڑا دیا۔دوسری گاڑی کا ڈرائیور بھاگ نکلا لیکن پولیس نے اس کو روک لیا اور اس میں سوار دو جنگجوؤں کو ہلاک کردیا۔داعش نے اس حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔
اس نے آن لائن جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ چار مسلح افراد نے اپنی بارود سے بھری جیکٹوں کو دھماکے سے اڑانے سے قبل فائرنگ کی تھی اور اس کے بعد پانچویں حملہ آور نے بارود سے بھری کار کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔فوری طور پر اس بیان کی ا?زاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہے۔نجف شہر دارالحکومت بغداد سے جنوب میں 160 کلومیٹر دور واقع ہے۔داعش کے جنگجو عراق کے جنوب میں واقع علاقوں میں سے کسی پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے تھے لیکن وہ جنوبی شہروں میں گاہے گاہے حملے کرتے رہتے ہیں۔اس وقت عراقی فورسز شمالی شہر موصل میں داعش کے خلاف ایک بڑی کارروائی کررہی ہیں۔
اگر وہ امریکا کی مدد سے موصل پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیتی ہیں تو اس طرح داعش کی خود ساختہ نام نہاد خلافت کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔مگر اس کے باوجود داعش کے بچے کھچے جنگجو گوریلا جنگ جاری رکھ سکتے ہیں اور وہ عراق سے بیرون ملک بھی حملے کرسکتے ہیں۔عراق کی ایلیٹ فورسز نے 17 اکتوبر سے جاری کارروائی کے دوران میں موصل کے ایک چوتھائی حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔امریکی فوج کی 2003ء میں عراق پر چڑھائی اور مصلوب صدر صدام حسین کی فوجوں کے خلاف جنگ کے بعد یہ عراقی فورسز کی ملک میں داعش کے خلاف سب سے بڑی کارروائی ہے۔گذشتہ جمعرات کو اس کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوا تھا۔
داعش کا حضرت علیؓ کے مزار کے قریب خوفناک حملہ ۔۔کتنے افراد جاں بحق ہو گئے؟
2
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں