قاہرہ(این این آئی)مصری حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ بحری حدود کی حد بندی کی منظوری دے دی ہے اور اس دستاویز کو توثیق کے لیے ایوان نمائندگان کو بھیج دیا ۔مصر اور سعودی عرب کے درمیان از سرنو بحری حد بندی کا معاہدہ آٹھ ماہ قبل طے پایا تھا۔ اس کے تحت مصر نے بحیرہ احمر میں واقع دو جزیروں تیران اور صنافیر کو سعودی عرب کے حوالے کیا تھا۔مشرق وسطیٰ خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے بحری حد بندی سے متعلق کنونشن کی منظوری آئینی طریق کار کے عین مطابق ہے۔مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اپریل میں سعودی عرب کو ان جزیروں کو لوٹانے کے فیصلے کا دفاع کیا تھا اور کہا تھا کہ مصر نے سعودی عرب کو اس کا حق لوٹایا ہے اور وہ اپنے کسی علاقے سے دستبردار نہیں ہوا ہے۔مصری حکومت کا مؤقف رہا ہے کہ تزویراتی اہمیت کی حامل آبی گذرگاہ خلیج عقبہ کے جنوبی داخلی راستے پر واقع دونوں جزیرے تہران اورصنافیر سعودی عرب کے ملکیتی تھے۔اس نے 1950ء میں مصر سے ان جزیروں کے تحفظ کے لیے کہا تھا اور ان پر تب سے مصر کا کنٹرول چلا آرہا تھا۔مصر اور سعودی عرب کے درمیان طے شدہ معاہدے کے تحت اب یہ جزیرے سعودی ملکیتی ہیں اور ان کی از سرنو حدبندی کی گئی ہے۔