منیلا (آئی این پی) متنازع بیانات کے لئے شہرت رکھنے والے فلپائن کے صدر روڈریگو ڈیوٹارٹے نے امریکا کو ہری جھنڈی دکھا دی،فلپائنی صدر کا کہنا ہے کہ ہمیں امریکا کے پیسے کی ضرورت نہیں،امریکا فوجی اڈوں سے متعلق اور دیگر معاہدے ختم کرنے کی تیاری کرے، امریکا جس زبان میں بات کرے گا ہم بھی اسی زبان میں بات کریں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلپائن کے صدر روڈریگو ڈیوٹارٹے نے امریکا کو بائے بائے کہنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔
صدر روڈریگو ڈیوٹارٹے کا کہنا تھا امریکا جس زبان میں بات کرے گا ہم بھی اسی زبان میں بات کریں گے۔خیال رہے کہ امریکا نے فلپائن میں ماورائے عدالت قتل کے بڑھتے واقعات پرفلپائن پرتنقید کرتے ہوئے فلپائن کی امداد کم کرنے کی بات کی تھی۔فلپائنی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی خصوصی فوجی دستوں کو جنوبی فلپائن سے نکلنا ہوگا،تاہم امریکہ کے مطابق اسے فلپائن کی جانب سے سرکاری طور پر ملک سے فوجی نکالنے کا مطالبہ موصول نہیں ہوا۔یاد رہے اس سے قبل بھی امریکا کے سلسلے میں انتہائی سخت بیانات دے چکے ہیں، اکتوبر میں فلپائنی صدر روڈریگو نے چین کے دورے پر امریکا کے ساتھ تعلق ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ اب ان کا ملک امریکا سے الگ ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال ستمبر میں صدر براک اوباما آسیان اجلاس میں شرکت کیلئے چین پہنچے تھے، جہاں ان کی فلپائنی صدر سے ملاقات طے تھی تاہم اب صدراوباما نے ملاقات منسوخ کرکے جنوبی کوریا کے صدر سے ملاقات کا فیصلہ کیا تھا۔صدر اوباما نے فلپائن کے صدر روڈریگو سے ملاقات میں منشیات سے متعلق ماورائے آئین ہلاکتوں کا معاملہ اٹھانے کا اعلان کیا تھا کہ جس پر فلپائنی صدر نے براک اوباما کی والدہ کیلئے نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔