جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

خیبرایجنسی ،جمرود سے 30ہزار سال پرانی حیرت انگیز دریافت،ماہرین آثارقدیمہ آثار قدیمہ ششدر

datetime 8  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)محکمہ آرکیالوجی خیبرپختونخوا اور پولیٹیکل انتظامیہ خیبرایجنسی نے فاٹا کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا آرکیالوجیکل سروے مکمل کرلیا جس میں 30ہزار سال پرانے آثار قدیمہ اور اسکے علاوہ جمرود میں 110 آثارقدیمہ کی سائٹس دریافت ہوئی جن میں 8بدھ مت کی سائٹس بھی شامل ہیں، تاریخی ورثہ کی تلاش کا کام ڈائریکٹریٹ آف آرکیالوجی اینڈ میوزیم خیبرپختونخوا کے ٹیکنیکل سٹاف کی نگرانی ، پولیٹیکل انتظامیہ خیبرایجنسی اور پاک فوج کے باہمی تعاون سے ہوا ،ان خیالات کا اظہار پولیٹیکل ایجنٹ خیبرایجنسی کیپٹن خالد محمود اور ڈائریکٹر آرکیالوجی خیبرپختونخوا ڈاکٹر عبدالصمد نے پولیٹیکل ایجنٹ آفس پشاور کینٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پی اے کیپٹن خالد محمود نے کہاکہ خیبرایجنسی انتظامیہ کے زیراہتمام اور ڈائریکٹریٹ آف آرکیالوجی خیبرپختونخوا کے تکنیکی تعاون سے فاٹا میں صرف خیبرایجنسی کی تحصیل جمرود میں اپنی نوعیت کا پہلا آرکیالوجیکل سروے اڑھائی ماہ میں مکمل کیا گیا

جس میں 30 ہزار سال پرانی 110 آثار قدیمہ کی سائٹس دریافت ہوئی جن میں پتھروں کی سنگ تراشی، پتھروں پر پینٹنگ، مساجد، فورٹس، امیرتیمور کے وقت کا جیل خانہ، پھانسی خانہ، ٹنل اور دیگر آثارقدیمہ کی سائٹس موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ فاٹا کی تاریخ میں یہ پہلا سروے تھا جبکہ اس سے قبل انگریز دور حکومت میں بھی ان علاقوں میں سروے کیا گیا تاہم وہ کامیابی حاصل نہ کرسکے ، ابھی اس سروے میں ہمیں زیادہ کھودائی نہیں کی گئی اس کے باوجود ہمیں 30 ہزار سال پرانے آثار ملے یہ پاکستان کی سطح کی کامیابی ہے کیونکہ اس سے سوشل ، معاشی اور سیاحتی ترقی مستقبل میں ہوسکتی ہے اس کے بعد تحصیل لنڈی کوتل، تیراہ، باڑہ اور دیگر مقامات پر سروے کا آغاز کیا جائے گا سروے کے بعد ان جگہوں کو آباد کرنے سے یہاں پر سیاحت کو فروغ ملے گا

انہوں نے کہاکہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ فاٹا سیکرٹریٹ میں آرکیالوجی کا مکمل ڈیپارٹمنٹ قائم کیا جائے اور فاٹا میں موجود تمام آثارقدیمہ کی دریافت کرنے سمیت اس کا تحفظ یقینی ہو سکے،انہوں نے کہاکہ پاک فوج کے مشکور ہیں جن کی مدد اور تعاون سے سروے مکمل ہو سکا ،ڈاکٹر عبدالصمد نے کہاکہ فاٹامیں انتظامی حالات اور دہشت گردی کے باعث سروے پہلے نہ ہو سکے تاہم حالات ہمیشہ ایک جیسے نہیں رہتے اور ہماری کوشش ہے کہ فاٹا کے جن علاقوں میں بدھ مت اور دیگر قدیمہ آثارقدیمہ کے آثار پائے جاتے ہیں اس کا سروے پولیٹیکل انتظامیہ کے تعاون سے مکمل کیا جائے اور خیبرپختونخوا کی طرح ان علاقوں میں بھی میوزیم تعمیر کئے جائیں تاکہ سیاح آنے والے دور میں ان علاقوں کا رخ کریں،سروے میں محکمہ آرکیالوجی کی ٹیکنیکل ٹیم کے چار افراد تھے تاہم سارا سپورٹ ہمیں پولیٹیکل خیبرایجنسی انتظامیہ کی جانب سے کیا گیا ، مستقبل میں بھی اگر کسی قسم کی مدد کی ضرورت پڑی تو محکمہ آرکیالوجی آثارقدیمہ کی دریافت کیلئے مکمل سپورٹ فراہم کریگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…