جمعہ‬‮ ، 27 ستمبر‬‮ 2024 

امریکہ پاکستان کی مخالفت میں کھل کرسامنے آگیا

datetime 3  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی )افغانستان میں نیٹوفورسز کے امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن نے حقانی نیٹ ورک کوامریکہ کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک کیلئے مقدس جگہ ہے جہاں وہ لطف اندوز ہورہے ہیں،اگلے ہفتے خطے میں واپسی پر نئے پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کروں گا،پاکستان کے ساتھ سرحد کے حوالے سے باہمی تعاون کے بہت سے مواقع ہیں،ہماری مشترکہ کوششیں دہشتگردی کے خلاف ہیں جو جاری رہیں گی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پینٹاگون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جنرل جان نکلسن نے صحافیوں کو بتایا کہ حقانی نیٹ ورک اب بھی افغانستان میں امریکیوں اور اتحادیوں کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے ۔حقانی نیٹ ورک نے ابھی بھی پانچ امریکی شہریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے ۔

میرے خیال میں یہ یاد رکھنا ضروری ہے ،حقانی نیٹ ورک امریکہ کیلئے اہم تشویش کا باعث بنا ہوا ہے ، پاکستان حقانی نیٹ ورک کیلئے مقدس جگہ ہے جہاں وہ لطف اندوز ہورہے ہیں۔جنرل جان نکلسن نے کہاکہ وہ نئے پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے منتظر ہیں۔انکا کہناتھا کہ میں اگلے ہفتے خطے میں واپسی پر ان سے ملاقات کروں گا۔پاکستان کے ساتھ سرحد کے حوالے سے باہمی تعاون کے بہت سے مواقع ہیں ۔ہماری مشترکہ کوششیں دہشتگردی کے خلاف ہیں جو جاری رہیں گی ۔اس لیے ہم مل کر انکے ساتھ آگئے بڑھ کر کام کرنے کا سوچ رہے ہیں۔جنرل نکلسن نے کہا کہ افغانستان کو آئندہ سال فوج میں بدعنوانی اور قیادت کے مسائل کے بڑے چیلنج درپیش ہوں گے۔افغان سکیورٹی فورسز کے کچھ حصے اس سے متاثر ہیں اور اس کی وجہ سے میدان جنگ میں فوجیوں کی مناسب دیکھ بھال نہیں ہو رہی ہے۔

ترسیل کے نظام کے غیرموثر ہونے اور بدعنوانی کی وجہ سے بیرونی چوکیوں پر تعینات فوجیوں کے پاس نہ تو پانی و خوراک ہے اور نا ہی لڑائی کے لیے درکار گولہ و بارود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان مسائل کے بارے میں انہوں نے افغان فوج اور حکومت کے راہنماؤں کے ساتھ بہت واضح انداز میں بات کی ہے اور انکی توجہ ان کے حل تلاش کرنے پر مرکوز ہوگی جن میں موسم سرما کی مہم کے دوران بدعنوان(فوجی) راہنماں کی تبدیلی بھی شامل ہے۔انھوں نے کہاکہ افغان فورسز کا اب بھی ملک کی دو تہائی آبادی پر کنٹرول ہے تاہم رواں سال ستمبر سے یہ تعداد 68 فیصد سے کم ہو کر 64 فیصد ہو گئی ہے۔نکولسن نے کہا کہ اس کمی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ طالبان نے زیادہ علاقے پر قبضہ کر لیا ہے تاہم زیادہ آبادی وہاں ہے جہاں” لڑائی” ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی 10 فیصد سے کم آبادی طالبان کے کنٹرول میں ہے۔انہوں نے کہا کہ طالبان کے حملوں کے دوران افغان فورسز ان پر غالب رہی ہیں۔امریکی جنرل نے مزید کہا کہ طالبان کی طرف سے “بڑے” حملے کرنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے اور انہوں نے شہروں کو الگ تھلگ کرنے اور لوگوں میں خوف و ہراس پیدا کرنیکی کوشش میں چوکیوں پر چھوٹے پیمانے پر حملے کیے ہیں۔نکولسن نے کہا کہ عسکریت پسند گروپ نے اگست کے بعد سے افغانستان میں صوبائی دارالحکومت پر قبضے کرنے کی آٹھ بار کوشش کی ہے۔ان کی ہر ایک کوشش ناکام ہو گئی۔

موضوعات:



کالم



واسے پور


آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…