جمعہ‬‮ ، 01 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نااہلی،وزیراعظم نے جواب دیدیا

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے لاہور ہائیکورٹ میں نا اہلی کا ریفرنس مسترد کرنے کے خلاف کیس میں اپنا جواب جمع کرواتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خلاف ریفرنس بدنیتی پر مبنی تھا اور اسپیکر نے آئین کے آرٹیکل 63 کی ذیلی شق 2 کے تحت میرے خلاف ریفرنس مسترد کیا، اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف ہائی کورٹ کو سماعت کا اختیار نہیں ۔ گزشتہ روز وزیر اعظم کی نا اہلی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے کی ۔ سابق اٹارنی جنرل اوروزیر اعظم کے وکیل سلمان بٹ کی جانب سے عدالت میں وزیر اعظم نواز شریف کا جواب جمع کرایا گیا ۔20 صفحات پر مشتمل جواب میں موقف اختیار کیا گیا کہ میرے خلاف ریفرنس بدنیتی پر مبنی تھا ،ریفرنس میں صرف خبر کو بنیاد بنا کر الزامات لگائے گئے اور

اسپیکر نے آئین کے آرٹیکل 63 کی ذیلی شق 2 کے تحت میرے خلاف ریفرنس مسترد کیا ۔جواب میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کو اسپیکر قومی اسمبلی کے فیصلے کے خلاف سماعت کا اختیار نہیں، ریفرنس مسترد کرنے کا فیصلہ اسپیکر کا صوابدیدی آئینی اختیار تھا۔ مزید یہ کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی سیاسی جماعت میری نااہلی میں متاثرہ فریق نہیں ہے ، یہ ریفرنس صرف ناکام امیدوار ہی سپیکر کو بھجوا سکتا ہے ۔ انہوں نے اپنے جواب میں عدالت کو اس بات کا یقین دلایا کہ حسن ، حسین اور مریم میری کفالت میں نہیں ہیں ۔درخواست سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کی جماعت جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔درخواست گزار کے وکلا ء نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعظم نوازشریف پر منی لانڈرنگ دھاندلی اقربا پروری ٹیکس چوری اور ناجائز اثاثے بنانے کے سنگین الزامات ہیں اور پانامہ لیکس میں اس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں اس لیے وزیراعظم آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے

۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم کی نااہلی کے لیے سپیکر قومی اسمبلی کو ریفرنس بھجوایا گیا تاہم سپیکر نے وزیر اعظم کے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوانے کی بجائے کسی قانونی جواز کے بغیر مسترد کر دیاحالانکہ قانون کے تحت سپیکر قومی اسمبلی 30 دنوں میں ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوانے کے پابند تھے ۔ درخواست گزار نے الزام لگایا کہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی، وکیل نے استدعا کی کہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف ریفرنس مسترد کرنے فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر بھٹہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آئین کے آرٹیکل 69 کے تحت عدلیہ سپیکر کے فیصلے کو کالعدم قرار نہیں دے سکتیں لہٰذا درخواست غیر موثر قرار دے کر مسترد کی جائے۔ وفاقی وزارت قانون اور الیکشن کمیشن کی جانب سے جواب داخل کرنے کے لئے عدالت سے مزید مہلت کی استدعا کی گئی جس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی وارت قانون اور الیکشن کمیشن کودوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان ہماری جان


’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…