اسلام آباد(آئی این پی)ترک صدر کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پر تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کی اجلاس میں شرکت یا عدم شرکت بارے منگل کو پارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں گرما گرم بحث ہوئی ‘ قائدین دو گروپوں میں بٹ گئے ‘ ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی نے اجلاس میں شرکت کے حوالے سے دلائل کے دوران موقف اختیار کیا کہ اس فیصلے سے سیاسی اور سفارتی سطح پر پارٹی کو ناقال تلافی نقصان ہو گا۔ اس لئے مناسب ہو گا کہ عدم شرکت کے فیصلے پر نظر ثانی کر لی جائے
تاہم ان کی آواز نگار خانے میں طوطی کی آواز ثابت ہوئی۔ ذ رائع کے مطابق شاہ محمود قریشی ‘ چوہدری سرور اور شفقت حسین پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اراکین اسمبلی عاطف سعید اور انجینئر علی محمد عدم شرکت کیلئے دلائل دیتے رہے۔ ایک موقع پر عمران خان نے اجلاس میں شرکت کی حمایت کرنے والے قائدین کو ڈانٹ دیا اور کہا کہ اگر ساری پارٹی پارلیمنٹ جانے کی حمایت کر دے تب بھی وہ بدعنوان وزیر اعظم کی موجودگی میں ایوان میں نہیں جائیں گے۔ ایک موقع پر انہوں نے یہ آفر بھی کہ وہ نہیں جائیں گے اگر دیگر ارکان اسمبلی شرکت کرنا چاہتے ہیں تو بے شک چلے جائیں جس پر تمام ارکان نے کہاکہ وہ قائد کے بغیر کسی صورت اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔ جس پر اجلاس میں عدم شرکت کا فیصلہ کیا گیا