اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان سمیت دنیابھرمیں شوہر بھی پٹتے ہیں اور خواتین تشدد کرتی ہیں اورمردوں کو گھروں سے نکال دیا جاتا ہے۔ مردوں کے تحفظ کیلئے بل لایا جائےاس سلسلے میں پاکستان میں خواتین کے ہاتھوں پٹنے والے شوہروں کےلئے اہم قدم اٹھالیا گیاہے اور چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے مردوں کے حقوق سے متعلق بل لانے کی درخواست کی منظوری دے دی۔چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان
شیرانی کی جانب سے خواتین پر ہلکے پھلکےتشدد کی حمایت کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل اب شوہروں کے حقوق کے لیے بھی میدان میں نکل آئی۔منگل کے روزمولانا محمد خان شیرانی کی زیر صدارت اسلامی نظریاتی کونسل کا تین روزہ اجلاس ہوا۔ کونسل کے رکن زاہد محمود قاسمی نےاس اجلاس میں مرد حضرات کے حقوق سے متعلق درخواست دی ۔ درخواست میں تحفظ خواتین بل کی طرح مردوں کے حقوق کا بل بھی لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ بعض خواتین بھی مردوں پر تشدد کرتی ہیں اورمردوں
کوگھروں سے نکال دیا جاتا ہے، اس لیے ان کے تحفظ کیلئے بھی بل پیش کیا جائے۔اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں مردحضرات کے حقوق کے معاملے سمیت آٹھ نکاتی ایجنڈازیرغور آیا جن میںحقوق نسواں بل،بچوں کے حقوق،ہیگ معاہدوں میں پاکستان کی شمولیت پربحث، قومی پالیسی برائے بین المذاہب ہم آہنگی اور ہندو میرج بل پر غورشامل ہے۔اسلامی نظریاتی کونسل نےسفارشات پرعملدرآمد کے لئے وزیراعظم کوخظ لکھ ڈالا۔ باضابطہ خط میں وزیراعظم سے ملاقات کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
خط کےمتن کے مطابق وزیراعظم ملاقات کا وقت دیں تاکہ سفارشات پرعملدرآمد کا روڈ میپ تیارکیا جاسکے اور وزیراعظم کونسل کے زیراہتمام قومی کانفرنس میں بھی شریک ہوں۔ کانفرنس کی حتمی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا۔مردوں کی حمایت میں درخواست دینے والے اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن زاہد محمود قاسمی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بعض مقامات پر خواتین مردوں پرتشدد کرتی ہیں، خواتین کا
مردوں پرتشددخلاف شرع اورخلاف آئین ہے اس لیے حقوق نسواں بل کی طرح حقوق مرداں بل بھی منظور ہونا چاہیئے۔زاہد محمود قاسمی نے اپنی بات کی تائید میں مزید کہا کہ مردوں پر خواتین کے تشدد کے متعدد واقعات منظر عام پر آچکے ہیں،متعددواقعات میں خواتین نے مردوں کو گھروں سے نکالا یا قتل کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم حقوق نسواں کے مخالف نہیں نہ ہی ہی یہ بل اسکے مقابلے میں لایا جائے گا، کونسل کی منظوری کے بعد حقوق مرداں ڈرافٹ تیار کریں گے