اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہاہے کہ اقتصادی راہداری پر اندرونی اختلافات کو ختم کرناہوگا، 2018ء تک نیشنل گرڈ میں 10ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہو جائے گی ۔ وہ منگل کو یہاں پلاننگ کمیشن میں وزارت منصوبہ بندی و ترقیات اور یو ایس ایڈ کے درمیان توانائی کیلئے مربوط سسٹم کے قیام کیلئے ایم او یو پر دستخط کے دور ان گفتگو کررہے تھے وفاقی وزیر نے کہاکہ اس سسٹم کامقصد ایسا سنٹر قائم کرناہے جس سے پاکستان میں توانائی کے شعبہ میں کارکردگی بڑھانے کیلئے کام کیاجائیگا ، اس سنٹر سے ملک میں بجلی کی ترسیل کا نظام بہتر ہو جائیگا۔
انہوں نے کہاکہ سی پیک پر اندرونی اختلافات کو ختم کرنا ہو گا اور دوست ملک کو ہماری داخلی سیاست میں کسی قسم کی تنازعہ بنانے کی ضرورت نہیں انہوں نے کہاکہ سی پیک پر سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی سے بات ہوئی ہے اور ان کے اختلافات دور کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ عدالتی کاروائی سے خود خیبر پختونخوا کا نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں منڈا ڈیم ، داسو ڈیم اور قبائلی علاقوں میں ڈیموں پر کام ہو رہاہے ۔ انڈس ہائی وے اور لواری ٹنل پر کام تیزی سے جاری ہے جو آئندہ سال 2017ء تک عوام کی سہولت کیلئے ٹریفک کیلئے کھول دیاجائیگا، ایچ ای سی میں خیبرپختونخوا میں 13سے زائد تعلیم کے منصوبے منظور کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ راہداری منصوبے کے دشمنوں کے پراپیگنڈے میں آکر کچھ سیاستدان منصوبے کو منتازعہ بنا رہے ہیں تاہم انہیں پائیدار دوست چین اور پاکستان کو کے مفاد کو مد نظر رکھنا چاہیے،
قانونی چارہ جوئی خود پختونخوا کیلئے نقصان دہ ثابت ہو گی ، اگر انیہں تحفظات ہیں تو انہیں میڈیااور عدلیہ کی بجائے پارلیمانی کمیٹی میں طے کرناچاہیے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ امریکہ میں کسی کی بھی حکومت آئے تعلقات میں فرق نہیں آئے گا کیونکہ وہاں پالیسیاں ادارے بناتے ہیں۔ خطے میں امن کے قیام کیلئے امریکا کو اپنا کردار ادا کرناچاہیے۔ اس موقع پر پلاننگ کمیشن کی طرف سے سیکرٹری پلاننگ نسیم کھوکھر اور یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرو کے نے ایم او یو پر دستخط کئے۔