جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستان کی فضائوں میں چھانے والا سموگ دراصل کیا چیز ہے ؟ اصل حقیقت تو اب کھلی ۔۔۔ ماہرین نے عوام کو انتباہ کردیا

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی)گذشتہ دنوں پنجاب میں لاہور سمیت وسطی اور جنوبی اضلاع میں سموگ کی وجہ سے فضائی آلودگی نوٹ کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے ماہرین نے بتایا ہے کہ صنعتی آلودگی اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ کے علاوہ کھیتوں میں موجود فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کا عمل سموگ پیدا کرنے کا باعث بن رہا ہے۔حالیہ خشک اور سرد موسم میں سموگ کی موجودگی کی وجہ سے انسانی بیماریوں کے علاوہ ٹریفک حادثات دیکھنے میں آئے ہیں۔ دھان کی کمبائن ہارویسٹر سے برداشت کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ کم وقت اور کم خرچ سے کاشتکاروں کو فی ایکڑ 2000 روپے کی بچت ہوجاتی ہے لیکن کمبائن چلانے کے بعد کاشتکار پرالی اور مڈھوں کو آگ لگادیتے ہیں جس کی وجہ سے ماحول کی آلودگی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔فصل کی باقیات کو آگ لگانے سے فضائی آلودگی کے علاوہ زمین میں نامیاتی مادہ میں کمی ہوجاتی ہے اور خوردبینی جرثومے ہلاک ہوجاتے ہیں۔ محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے دھان کے کاشتکاروں کوسفارش کی ہے کہ وہ دھان کی کٹائی اور گہائی کے بعد پرالی اور مڈھوں کو ڈسک ہیرو کے ذریعے زمین میں ملائیں۔ ڈسک ہیرو کے استعمال سے دھان کی باقیات کے علاوہ جڑی بوٹیاں اور غیر ضروری سبز مادہ نامیاتی کھاد وں میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور زمین کی زرخیزی بڑھ جاتی ہے ۔ ڈسک ہیرو کے استعمال سے زمین کے اندر روشنی اورہوا کا گزر باآسانی ہوجاتا ہے اور خوردبینی جرثومے تیزی سے افزائش کرتے ہیں۔ زیادہ نامیاتی مادہ کی حامل زمینوں میں پانی جذب کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے جو پانی میں فراہمی کی کمی کے باوجود بھی پودوں کو نمی پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔مستقبل میں سموگ جیسی صورتحال سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ملک میں زیادہ درخت لگائے جائیں۔درختوں کی کانٹ چھانٹ سے ہر ممکن حد تک پرہیز کیا جائے۔ فضائی آلودگی پر کمی پائی جائے۔ کھیتوں میں مشینری کا غیر ضروری استعمال ختم کیا جائے۔ فصلوں کی برداشت کے بعد پودوں کی باقیات کو ہرگز نہ جلایا جائے اور دھواں پیدا کرنے سے پرہیز کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…