نئی دہلی (آئی این پی)بھارتی دارالحکومت کی انتظامیہ نے فضائی آلودگی کے پیش نظر ایمرجنسی اقدامات اٹھانے کا اعلان کر دیا ،سکولوں کو بند کرنے اور تعمیراتی کاموں پر پابندی سمیت ایمرجنسی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیاجبکہ کچرا اور درختوں کے پتوں کو جلانے پر بھی پابندی ہو گی۔اتوار کو بھارتی میڈیاکے مطابق نئی دہلی میں فضائی آلودگی کے پیش نظر دہلی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں سکولوں کو بند کرنے اور تعمیراتی کاموں پر پابندی سمیت ایمرجنسی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعلی ارویند کیجری وال کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سکولوں کو اگلے تین دن کیلئے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا اور پانچ روز تک تعمیراتی کاموں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی جبکہ کچرا اور درختوں کے پتوں کو جلانے پر بھی پابندی ہو گی۔اس سے قبل فضا میں کثافت اور سموگ کے سببہفتہ کو دہلی میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام چلنے والے 1700 سے زیادہ سکول بند رہے۔دریں اثنا دہلی کے جنتر منتر پر اتوار کو سکول کے طلبہ و طالبات اور ان کے والدین نے ماسک لگا کر عوام میں آلودگی کے متعلق بیداری پیدا کرنے اور آلودگی کی سطح میں اضافے کے خلاف مظاہرہ کیا ۔جبکہ دہلی میں ہونے والے گھریلو کرکٹ ٹورنامنٹ رنجی ٹرافی کے دو میچ کو منسوخ کر دیا گیا۔اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ میں بنگال اور گجرات کے درمیان اور کرنال سنگھ سٹیڈیم میں تریپورہ اور حیدرآباد کے درمیان ہونے والے میچوں میں پہلے دن کے کھیل کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔کھلاڑیوں کی شکایت ہے کہ آنکھوں میں جلن اور سانس لینے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔دہلی میں آلودگی کی خوفناک سطح پر مرکزی وزیر ماحولیات انیل دوے کا کہنا ہے کہ دہلی جیسے بڑے شہر میں ماحولیات کیحالات 364 دن سے خراب ہیں لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر گذشتہ 10-12 دنوں میں حالات مزید بدتر ہو گئے ہیں۔ اب صورت حال اتنی بدتر ہے کہ اس تر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرروت ہے۔انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست حکومتوں کو پہلے ہی ایڈوائزری دے دی گئی تھی۔